خواہش پالنا کوئی جرم نہیں‘ کوئی بھی شخص پال سکتا ہے۔ بھارتی ریاست گجرات کے 21 سالہ پردیپ کی بچپن سے خواہش تھی کہ گھڑسواری کرے جس کیلئے اس نے محنت مزدوری کرکے گھوڑاخریدا اور ایک روز اچھے سے کپڑے پہنے۔ گھوڑے پر سوار ہوکر چلا۔ وہ بھول گیا کہ وہ تو اچھوت ہے۔ تھوڑی دُور ہی گیا تھا کہ اونچی جاتی کے لوگوں نے یہ کہہ کر روک لیا کہ اچھوت ہوتے ہوئے گھوڑے پر سوار ہونے کی جرأت کیسے کی؟ جرم بڑا تھا‘ سزا بھی کڑی ملی‘ بے چارے پردیپ کو اذیت ناک طریقے سے ہلاک کر دیا گیا۔ کہاں ہیںعالمی تنظیمیں؟ کہاں ہیں انسانی حقوق کے علمبردار؟