لاہور(نیوزرپورٹر) پنجاب پبلک ہیلتھ ایجنسی ، پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ ، حکو مت پنجاب نے مختلف موضوعات پر مبنی پالیسی راؤنڈ ٹیبل سیریز کا انعقاد شرو ع کردیا ہے۔ اس سیریز کی پہلی کڑی’’ غیر متعدی امراض‘‘ کی روک تھام" کے عنوان سے منعقد کی گئی جس میں صوبائی پروگرام برائے غیر متعدی امراض کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فاروق منظور ،امپرئیل کالج برطانیہ سے پروفیسر جان چیمبرز ، ڈبلیو ایچ او پنجاب سے ڈاکٹر یحییٰ ، ایس آئی ایم ایس میڈیکل کالج سے ڈاکٹر خدیجہ عرفان، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی سے ڈاکٹر سائرہ ، یو ایچ ایس پنجاب سے ڈاکٹر شکیلہ زمان ، چیف ایگزیکٹو پنجاب پبلک ہیلتھ ایجنسی ڈاکٹر شبنم سرفراز اور میڈیکل کالجز کے طلبا اور پنجاب فوڈ اتھارٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ایسے امراض جو ایک فرد سے دوسرے تک منتقل نہ ہوں جیسا کہ بلڈ پریشر،ذیابیطس، دمہ،کینسر وغیرہ غیر متعدی امراض کہلاتے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے ایک محتاط اندازے کے مطابق سالانہ پندرہ ملین اموات ، 69-30 سال کے حامل افراد میں واقع ہوتی ہیں۔ پاکستان میں غیر متعدی امراض سے ہونے والی اموات ، کل اموات کا تقریبا 46 فیصد ہیں۔عالمی سطح پر ذیابیطس سے متعلقہ شرح اموات کے لحاظ سے جاری کی گئی رینکنگ میں پاکستان کا شمار ساتویں نمبر پر ہے۔ سروے کے مطابق 31.8 فیصد پاکستانی مرد اور 5.8 فیصد پاکستانی خواتین تمباکو نوشی کا شکار ہیں۔ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے زیراہتمام صوبائی پروگرام برائے غیر متعدی امراض کا آغاز 2016 میں کیا گیا،جس کے تحت صوبے بھر کے ضلعی اور تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں این سی ڈی ڈیسک اور کلینکس کا باقاعدہ قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔ ڈاکٹر شبنم سرفراز نے پروگرام کے آغاز میںحاظرین تقریب کو غیر متعدی امراض کے متعلق اعدادوشمار سے آگاہ کیا۔ڈاکٹر فاروق منظور نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی ادارہ برائے غیر متعدی امراض کی تاحال کامیابیوں کے بارے میں بتایا۔ ڈاکٹر جان چیمبرز نے پروگرام کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ این سی ڈیز کی روک تھام کے لیے ، پرائمری اینڈ سیکنڈری سطح پر کام کرنے والے سرکاری اور غیر سرکاری ڈاکٹروں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا اور ایک ایسے نظام کو متعارف کروانا ہوگا۔
مختلف موضوعات پر مبنی پالیسی راونڈ ٹیبل سیریز کا انعقاد
May 06, 2018