کراچی(این این آئی)پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری کیبعد چار سال 5 ماہ بعد پٹرول کی قیمت ایک مرتبہ پھر تین ہندسوںمیں داخل ہوگئی ہے۔سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 31اکتوبر 2014 کو پٹرول کی قیمت میں یکمشت 9 روپے 43 پیسے کی کمی کر کے کئی سال بعد پٹرول کی قیمتوں کو ڈبل ہندسے میں لانے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم موجودہ حکومت کے 8 ماہ کے دوران ایک مرتبہ پھر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھتے بڑھتے تین ہندسوں یعنی 100 روپے سے تجاوز کر گئی ہیں۔ 8 ماہ کے دوران پٹرول کی قیمتوں میں ساڑھے 17 فیصد اضافہ ہواہے۔اگست 2018 میں عمران خان نے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف لیا جبکہ ستمبر 2018 کو پٹرول کی قیمت 92 روپے 83 پیسے، ڈیزل 106 روپے 83 پیسے، مٹی کا تیل 83 روپے 50 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 75 روپے 96 پیسے تھی۔ ان 8 ماہ کے دوران پٹرول کی قیمتیں تقریبا 16 روپے اضافے کے بعد ایک مرتبہ پھر ساڑھے چار برس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
8 ماہ کے دوران پٹرولیم قیمتوں میں ساڑھے 17 فیصد اضافہ ہوا
May 06, 2019