غزہ (آن لائن + انٹر نیشنل ڈیسک) اسرائیلی جنگی طیاروں کی غزہ میں بمباری کے نتیجے میں حاملہ خاتون اور بچوں‘ حماس کمانڈر الخودری سمیت 4 افراد شہید اور 40 زخمی ہو گئے۔ غزہ کے علاقوں میں تیسرے روز بھی اسرائیل کی جانب سے شیلنگ اور بمباری کا سلسلہ جاری ہے‘ اسرائیلی حملوں کی شدت سے غزہ کی عمارتیں لرز گئیں۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ حماس کی جانب سے 200 سے زائد راکٹ حملے کئے گئے ہیں جس میں 3 فوجی زخمی ہوئے جس کے جواب میں کارروائی کی گئی۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملے میں 14 ماہ کی بچی صبا ابو ارار شہید ہوئی جبکہ شہر کے مشرقی حصے میں 37 سالہ حاملہ خاتون شدید زخمی ہوئیں جو بعدازاں ہسپتال میں دم توڑ گئیں۔ شمالی غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بننے والا 25 سالہ نوجوان خالد ابو قلیک شہید ہوا جس کے حوالے سے مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسے موٹر سائیکل پر جاتے ہوئے ڈرون سے نشانہ بنایا گیا۔ دوسری جانب امریکہ نے اسرائیلی جارحیت کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق ہے۔ امریکہ نے اسرائیل پر غزہ مزاحمت کاروں کے راکٹ حملوں کی مذمت کی ہے اور اپنے دفاع کے صیہونی ریاست کے حق کی حمایت کی ہے ، یہ بات محکمہ خارجہ نے گزشتہ روز کہی۔ دوسری جانب یورپی یونین نے گزشتہ روز غزہ سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کو فوری طورپر روکنے کا مطالبہ کیا ہے اور مصر اور اقوام متحدہ کی جانب سے صورتحال پر قابو پانے کے لئے ان کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔ یورپی یونین کی خاتون ترجمان ماجاکوسیجانک نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ سے اسرائیل پر داغے جانیوالے راکٹ حملوں کا سلسلہ ہر صورت رکنا چاہیے ، اس خطرناک صورتحال کے پیش نظر کشیدگی میں کمی ناگزیر ہے تاکہ عام شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔