سابق اولمپیئنز نے پی ایچ ایف میں تبدیلی کو خوش آئندہ قرار دیدیا

لاہور(سپورٹس رپورٹر) سابق اولمپئنز سمیع اللہ خان، حنیف خان اور وسیم فیروز نے تبدیلی کو خوش آئند قرار دیا ہے، سمیع اللہ کا کہنا ہے کہ پی ایچ ایف کے صدر بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر کی جانب سے شہباز سینئر کے استعفیٰ کو قبول کرنا ’بڑی دیر کی مہربان آتے آتے‘ والی بات ہے، جبکہ شہباز کا مستعفی ہونا دیر آید درست آید کے مصداق ہے، تاہم بات استعفی پرختم نہیں ہونی چاہیے فیڈریشن کا احتساب ضروری ہے۔ سابق کپتان حنیف خان نے کہا کہ شہبازسینئر کے دور میں قومی ٹیم ہر ایونٹ میں آخری نمبر پرنظر آئی۔گراس روٹ پرمحنت تودورکی بات شہباز سینئر ورلڈ ہاکی فیڈریشن کے عہدیدار ہونے کے باوجود پی ایچ ایف کو جرمانے سے نہیں بچا سکے۔ سابق سیکرٹری نے مختلف شہروں میں اپنی من مانی کے لیے متوازی ایسوسی ایشنز بنوائیں، مالی بدعنوانی کی گونج اس قدر زیادہ رہی ہے انھیں ایک بار پھر مستعفی ہونا پڑا۔ امید ہے فیڈریشن میں سیکرٹری کی حیثیت سے کام کا تجربہ رکھنے والے اولمپئن آصف باجوہ اپنی دوسری اننگز میں ہاکی کی ترقی کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کردیں گے، آصف باجوہ کو ماضی میں لگنے والے الزامات کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اولمپئن وسیم فیروز کا کہنا ہے کہ ٹیم سلیکشن میں شہباز سینئر کی براہ راست مداخلت اور دوستوں کو نوازنے کی پالیسی انھیں لے ڈوبی۔ شہباز سینئر دنیائے ہاکی کا ایک بڑا اور قابل قدر نام ہے لیکن افسوس ایڈمنسٹریٹرکی حیثیت سے وہ اپنی ضد اور ہٹ دھرمی کے باعث وہ پاکستان ہاکی کی مزید تباہی کا باعث بنے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...