وفاق سے مدد نہ ملنے پر لاک ڈائون نرم کیا، کرونا پھیل گیا: بلاول

اسلام آباد‘ کراچی(نمائندہ خصوصی‘ نوائے وقت رپورٹ) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کرونا جیسی وباء سے لڑنے والے ڈاکٹرز ہمارے قومی ہیرو ہیں جو اس جنگ میں بہت بہادری کے ساتھ لڑ رہے ہیں، میں نے سندھ حکومت کو ہدایت کی ہے کہ جس طرح دہشتگردی کے خلاف لڑنے والے بہادر سپاہیوں کے لئے پیکج دیا گیا تھا، اسی طرز کا خصوصی پیکج ان کو بھی دیا جائے، جس کا اعلان جلد کردیا جائے گا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلاول ہاؤس کراچی میں ملک بھر سے پیپلز ڈاکٹرز فورم کے رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ویڈیو لنک کے ذریعے ہونے والے اجلاس میں ڈاکٹر کریم خواجہ، پنجاب کے صدر ڈاکٹرخیام حفیظ، ڈاکٹر جاوید اقبال، ڈاکٹر ارسلان دیوان، سندھ کے صدر ڈاکٹر رزاق شیخ، ڈاکٹر یار علی جمالی، کے پی کے صدر ڈاکٹر نثار احمد خان، ڈاکٹر داؤد اقبال، ڈاکٹر عاشق حسین شاہ اور افضل ابڑو کے علاوہ دیگر نے شرکت کی۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے اکنامک بیل آؤٹ پیکج نہ آنے سے لاک ڈاؤن میں نرمی ہوئی اور وباء پھیلی، پوری دنیا میں وفاقی حکومتوں نے ریلیف پیکج دئیے ہیں، ہماری وفاقی حکومت نے شہید بے نظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کے علاوہ کچھ نہیں دیا ہے، ہم صرف سندھ کو نہیں بلکہ تمام صوبوں کو ریلیف پیکج دینے کی بات کرتے ہیں، مدد کرنے کے بجائے ہماری راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں، سندھ میں وفاق کا نمائندہ سندھ حکومت کے عوام کو دئیے گئے ریلیف پیکج آرڈیننس پر دستخط ہی نہیں کررہے ہیں، اس پیکج کے تحت صوبے کے عوام کو ملازمتوں اور تنخواہوں کا تحفظ، یوٹیلٹی بلز میں چھوٹ، فیسوں کی مد میں ریلیف اور گھروں کے کرایے میں چھوٹ شامل ہے ‘ ہم بھی چاہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن ختم ہو مگر اس سے پہلے ہمیں لوگوں کی جان کے تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا ٹیسٹ کٹس وافر مقدار میں صوبوں کو دینا ہوں گی۔ وفاقی حکومت کے پی کے میں بھی کچھ نہیں کررہی، جہاں کے عوام نے انہیں مینڈیٹ دیا، ہم کہتے ہیں صرف سندھ ہی نہیں وفاق تمام صوبوں کی مدد کرے، وفاق اور تمام صوبوں کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ سندھ کے بروقت اقدامات نے اس وباء کو پھیلنے نہیں دیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیپلز ڈاکٹرز فورم کو ہدایت کی کہ وہ عوام کو کرونا جیسی وباء سے محفوظ رہنے اور حفاظتی اقدامات سے آگاہ کرنے کی عوامی مہم کو مزید تیز کریں۔ اس سے قبل اجلاس میں پارٹی چیئرمین کو ملک میں طبی سہولیات کے بارے میں بتایا گیا، کے پی کے سے ڈاکٹر داؤد اقبال کا کہنا تھا کہ اس وقت سب سے زیادہ اموات کے پی کے میں ہوئی ہیں اور سب سے زیادہ ڈاکٹرز بھی یہیں پر متاثر ہوئے ہیں، جس کی وجہ حفاظتی آلات کی عدم فراہمی ہے، کے پی کے حکومت کے کسی بھی نمائندے نے ان کی فیملی سے رابطہ نہیں کیا، پنجاب سے ڈاکٹر ارسلان دیوان نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بتایا کہ پنجاب کے ایکسپو سینٹر میں قائم کرونا سینٹر میں آکسیجن تک کی سہولیات موجود نہیں ہیں، پانی کی عدم دستیابی پر بھی مریض احتجاج کررہے ہیں۔بلوچستان کی صوبائی حکومت نے مزید 15دن کے لئے لاک ڈائون بڑھانے کا فیصلہ زمینی صورتحال کے مطابق کیا ہے اور وہ اس رائے کی تائید کرتے ہیں۔ متاثر ہونے والے دیہاڑی دار مزدوروں و بیروزگاروں اور انتہائی غریب افراد کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے بلاتاخیر نقد رقم فراہم کی جائے۔چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے بیان میں بلوچستان حکومت کی جانب سے لاک ڈائون بڑھانے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت نے فیصلہ زمینی صورتحال کے مطابق کیا ہے۔ وفاقی حکومت بلوچستان حکومت کی لاجسٹک سپورٹ کرنے وفاق ٹیسٹنگ صلاحیت آئسولیشن‘ قرنطینہ مراکز کو بڑھانے میں بلوچستان کی مدد کرے۔ وفاق مدد کرے تا کہ بلوچستان خطرناک صورتحال سے نمٹ سکے۔سندھ حکومت کے عوامی ریلیف پیکج پر گورنر دستخط ہی نہیں کر رہے وفاقی حکومت خیبر پی کے میں بھی کچھ نہیں کر رہی جہاں انہیں مینڈیٹ ملا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...