تمام صوبائی حکومتوں کااسکول، کالجز اور یونیورسٹیوں سمیت تمام تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کے منصوبے پراتفاق نہیں ہوسکا ۔وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت تعلیمی ادارے کھولنے کے معاملے پر اجلاس ہوا ، صوبائی وزراء نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس کا ایجنڈے میں یہ فیصلہ کرنا تھا کہ یکم جون کو تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنا ہے یا بند رکھنا ہے ۔ تاہم تعلیمی ادارے کھولنے پر صوبوں میں اتفاق نہیں ہوسکا ہے۔ پنجاب، بلوچستان اور سندھ نے یکم جون سے تعلیمی ادارے کھولنے کی مخالفت کر دی، تین صوبوں نے مطالبہ کیا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے، تعلیمی ادارے بند رکھےجائیں جبکہ خیبرپختونخوا نے یکم جون سے تعلیمی ادارے کھولنے کی حمایت کر دی۔صوبوں میں اتفاق نہ ہونے پر معاملہ کل ہونے والے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔خیال رہے کہ کورونا کے خدشے کے پیش نظر 26 مارچ کو وفاقی کابینہ نے مئی کے آخر تک تمام تعلیمی اداروں کومزید بند رکھنے کا اعلان کیا تھا ۔قومی رابطہ کمیٹی نے اپنے پانچویں اجلاس میں ملک میں ناول کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا اور فیصلہ کیا کہ وہ مئی کے آخر تک تمام تعلیمی ادارے بند رکھے گا۔واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے وار جاری ہیں اور گزشتہ 24گھنٹوں میں مزید1049 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ مزید 40اموات سے جاں بحق ہونے والے افرادکی تعداد 526 ہوگئی ہے۔