وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب کریانہ اور سبزی کی دکان پر آنے والوں کے ٹیسٹ کرینگے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ میں کورونا کے 451 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ اس وبا کے شکار مزید9 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کی صورتحال پر اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ صوبے میں کورونا کے شکار مزید 60 مریض صحتیاب ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سندھ میں کورونا کے 24 گھنٹوں میں مزید 3671 ٹیسٹ کیے گئے ہیں جس کے بعد صوبے میں اب تک 68573 ٹیسٹ ہو چکے ہیں۔وزیر اعلی نے کہا کہ صوبے میں کورونا کیسز کی تعداد 8189 تک جا پہنچی ہے ، اب تک 1731 مریض صحتیاب ہوئے،جو کل تعداد کا 20 فیصد ہے۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ صوبے میں کورونا سے آج ہوئی 9 اموات کے ساتھ کل تعداد 157 ہوگئی ہیں، سندھ میں کورونا کے6752 مریض زیرعلاج ہیں۔مراد علی شاہ نے بتایا کہ کورونا کے 5528 مریض گھروں میں آئیسولیٹ ہیں، آئیسولیشن مراکز میں 721 اور 503 اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں، جن میں سے 89 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 14 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔وزیراعلی سندھ نے اعداد و شمار سامنے رکھتے ہوئے بتایا کہ نئیسامنے آئے 451 کیسز میں سے کراچی میں 327 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد یہاں کیسز کی تعداد 6084 ہوگئی ہے۔کراچی کے مختلف اضلاع کے حوالے سے تفصیلات شیئر کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ نے بتایا کہ ضلع جنوبی میں 87، ضلع شرقی میں 74 اورضلع وسطی میں 68 کورونا کے نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ضلع غربی میں 47، ملیر میں 26 اور کورنگی میں 25 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ اندرون سندھ کی بات کی جائے تو شکارپور میں 24، سکھر میں 19 اور شہید بینظیر آباد میں 15کورونا کے نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔وزیراعلی نے کہا کہ لاڑکانہ میں 7، حیدرآباد میں 5 اور سجاول میں 4 مزید نئے کیسز سامنے آئیہیں، جبکہ گھوٹکی میں 3، سانگھڑ میں 2، میرپورخاص، مٹیاری اور دادو میں ایک ایک کورونا کیسز رپورٹ ہوا ہے۔مراد علی شاہ نے آگاہ کیا کہ صوبے میں 2369 تارکین وطن پہنچے ہیں جن میں 515 مثبت آئے ہیں، ایک شخص اپنے گائوں سے حیدرآباد آیا اور واپس جاکر اس نے 9 لوگوں کو کورونا لگایا۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ایک شہر سے دوسرے شہر جانے سے گریز کریں۔کراچی میں گزشتہ دنوں انتقال کر گئے ڈاکٹر فرقان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ نے بتایا کہ اس معاملے پر انکوائری مکمل ہوگئی ہے، اب ڈاکٹر فرقان کی انکوائری رپورٹ کے مطابق سزائیں دینے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔