اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا۔ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزرائ‘ مشیران‘ معاونین اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ آئی پی پیز کو ادائیگیوں کی پہلی قسط کے اجراء کی سمری پر غور کیا گیا۔ سینتالیس میں سے 35 آئی پی پیز کو پہلی قسط کی ادائیگی کی منظوری دی گئی۔ نیب تحقیقات سے متعلقہ 12 آئی پی پیز کو ادائیگی روک دی گئی۔ این ٹی ڈی سے کے الیکٹرک کو اضافی بجلی کی فراہمی کی منظوری دی۔ سیکرٹری پاور ڈویژن نے کے الیکٹراک کی جانب سے عدم ادائیگی کا معاملہ اٹھایا۔ واجبات کے معاملے پر بات چیت کیلئے اسد عمر کی سربراہی میں سب کمیٹی قائم کر دی۔ بجلی صارفین کیلئے پاور سبسڈی کی ری ٹارگٹنگ کی سمری کی منظوری دی گئی۔ این ڈی ایم اے کیلئے 6 ہزار میٹرک ٹن آکسیجن درآمد کیلئے ایک ارب 80 کروڑ کی گرانٹ منظور کر لی۔ کنٹونمنٹ جنرل ہسپتال راولپنڈی کی اپ گریڈیشن کیلئے 11.5 کروڑ کی گرانٹ کی منظوری دی۔ وزارت دفاعی پیداوار کو نیشنل بنک بحرین کے قرضے کی واپسی کیلئے 80 کروڑ کی منظوری دی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی بلڈنگ کی تعمیر کیلئے 57 کرورڑ کی گرانٹ منظوری دی۔ فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ کیلئے ایک ارب 56 کروڑ کی منظوری دی۔ علاوہ ازیں وزیر خزانہ شوکت ترین سے سے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان محمد خان خورشید نے ملاقات کی۔ وزیر خزانہ جی بی اور چیف سیکرٹری سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔ای سی سی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی صدارت میں ہوا، 35آئی پی پیز کو90ارب روپے ملیں گے جبکہ 60 ارب روپے نیب کیس کے فیصلہ کے بعد جاری ہوں گے۔ اجلاس میں آزاد کشمیر میں آئی پی پی کے آف شور کنٹریکٹرز سپلائی پر ٹیکس کی ادائیگی کی سمری کو منظور کر لیا۔ ملک کے اندر کرونا کی وبا کی وجہ سے آکسیجن سیلنڈر، جنریٹرز، مینوفیکجرنگ پلانٹس اور آکسیجن کی درآمد پر ٹیکس، ڈیوٹی کی معافی کی منظوری دیدی، یہ چھوٹ180دن موثر رہے گی۔ وزارت کامرس کی طرف سکیورٹی کونسل کی قراداد پر درآمدی اور برآمدی پالیسی آرڈرز کے ذریعے عمل کی سمری منظور کر لی۔
35آئی پی پیز کو پہلی قسط ادا کرنیکی منظوری،12کی روکدی
May 06, 2021