اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے قبائلی علاقوں میں تھری جی اور فور جی سروسز بحالی کے لیے دائر درخواست میں وزارت داخلہ کی سمری پر وزارت دفاع کو رائے دینے کی ہدایت کر دی۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل سید طیب شاہ جبکہ نمل یونیورسٹی کے طلبہ کی طرف سے عبد الرحیم وزیر ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سیکرٹری دفاع کو رائے کے لیے فروری میں سمری بھیجی، اب یاد دہانی کا لیٹر لکھا گیا، جس پر عدالت نے کہاکہ سیکرٹری دفاع نے سمری پر آئندہ سماعت سے قبل اپنی رائے نہ دی تو عدالت طلب کریں گے۔ سیکرٹری دفاع کے رائے نہ دینے پر عدالتی طلبی کے بعد توہین عدالت کی کارروائی بھی شروع ہو سکتی ہے۔ عدالت نے سیکرٹری دفاع کو کورٹ آرڈر بھی بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے وفاق کو آئندہ سماعت سے قبل کابینہ سے سمری منظوری سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔