بھارت کی طرف سے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ورکنگ باؤنڈری پر چاروا سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کی گئی ہے جس پر پاکستان نے اپنا شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ چاروا سیکٹر بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے سامنے جموں سیکٹر میں واقع ہے جہاں بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورسز (بی ایس ایف) کے 15 اہلکار تین ٹریکٹروں پر سوار ہو کر آئے۔ پاکستانی رینجرز کے جوانوں نے سائرنوں اور سیٹیوں کے ذریعے انہیں واپس جانے کے لیے کہا جس پر بی ایس ایف کے اہلکارو ں نے وہاں چھوٹے ہتھیاروں سے تیس راؤنڈز اور ساٹھ ملی میٹر کے چار مارٹر گولے فائر کیے۔ واقعے پر احتجاج کے لیے بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ میں طلب کر کے احتجاجی مراسلہ دیتے ہوئے جنگ بندی کے معاہدے کا احترام کرنے کی ذمہ داری یاد دلائی گئی۔
بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی مذکورہ خلاف ورزی دونوں ملکوں کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان رواں سال فروری میں ہونیوالے معاہدے کے بعد پیش آنے والا پہلا واقعہ ہے لیکن بھارت ماضی میں بھی ایسی خلاف ورزیاں کرتا رہا ہے۔ بھارت کی ایسی حرکتوں کے پیچھے اکثر اپنی کسی ناکامی کو چھپانے یا کسی اہم مسئلے سے اپنے عوام اور ذرائع ابلاغ کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہی کارفرما ہوتی ہے۔ حالیہ خلاف ورزی کی ایک بڑی وجہ تو یہ ہے کہ بی جے پی کی ہندو شدت پسند حکومت بھارت میں کورونا کے پھیلاؤ اور اس کی ہلاکت خیزی کے حوالے سے اپنی ناکامی چھپانا چاہ رہی ہے۔ بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ سمیت تمام اہم عالمی اداروں کو بھارت کی ایسی حرکتوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ وبا کے دنوں میں خطے میں کوئی بھی اور ناخوشگوار صورتحال جنم نہ لے سکے۔