لاہور (خبر نگار+کامرس رپورٹر) حکومت کی جانب سے گراں فروشی کے سدباب کے لئے مئوثر اقدام نہ کئے جانے کے باعث صوبائی دارالحکومت میں عید الفطر پر گراں فروشوں نے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا، عید کے ایام میں گراں فروشی کا سلسلہ عروج پر رہا۔ پھل سبزیاں،گھی، آٹا، چینی، چاول سمیت گوشت وغیرہ کے نرخ سرکاری قیمتوںکے برعکس دوگنا قیمتوںپر فروخت ہونے کی وجہ سے شہریوں کے لئے عید کے پر مسرت لمحات پریشانی میں تبدیل ہوگئے۔ ضلعی انتظامیہ کے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس (پی سی ایم) ٹھنڈے کمروں میں خواب خرگوش کے مزے لینے میں مصروف رہے۔ عید کی چھٹیوںکے دوران ضلعی انتظامیہ کے پی سی ایم افسروں کی نااہلی اورفرائض سے غفلت کا فائدہ اٹھایا گیا۔ صارفین اور دکانداروں میں تو تکار کا سلسلہ جاری رہا، اس حوالے سے شہریوںکا کہنا تھا کہ اس عید پر گزشتہ سالوںکی نسبت کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں بہت زیادہ تھیں، دکانوں پر سرکاری پرائس لسٹ نمایاں جگہ پر آویزاں نہ ہونے کی وجہ سے پھل سبزی فروش، قصاب اور گھی، آٹا، دالیں، چینی فروخت کرنے والوں دکانداروں نے مرضی کے دام وصول کیے جس کی وجہ پہلے سے ہی مہنگائی کے ہاتھوں تنگ شہریوں کا بجٹ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ لوٹ مار سبزیوں، پھلوں اور گوشت کی مد میں کی گئی۔ ایک کلو بکرے کے گوشت کی قیمت 1100روپے مقرر تھی لیکن 2000روپے میں فروخت کیا گیا۔ بیف کی ایک کلو قیمت 600روپے مقرر تھی لیکن ایک ہزار روپے تک فروخت کیا گیا۔ ایک پائونڈ کیک کی قیمت بھی 50 روپے بڑھ گئی اور ایک پائونڈ کیک کی قیمت 450 روپے سے بڑھ کر 500 روپے ہو گئی۔ دو پائونڈ کیک کی قیمت 800روپے سے بڑھ کر 1000 روپے ہو گئی۔ 120گرام کی خمیری روٹی اور سادہ نان 15 روپے سے 20روپے تک فروخت کئے گئے۔ ایک کلو چینی کی قیمت 90 روپے مقرر تھی لیکن بیشتر علاقوں میں 120 روپے تک فروخت کی گئی۔ ایک کلو آلو نیا درجہ اول کی زیادہ سے زیادہ قیمت 25 روپے مقرر تھی لیکن دکانداروں نے 40روپے تک فروخت کیا۔ پیاز درجہ اول کی زیادہ سے زیادہ قیمت 72روپے تھی لیکن 90روپے تک فروخت کیا گیا۔ ٹماٹردرجہ اول کی قیمت 85روپے تھی لیکن دکانداروں نے 110روپے تک فروخت کیا۔ لہسن دیسی150روپے کی بجائے 190روپے، لہسن چائنہ 335روپے کی بجائے 425روپے، ادرک تھائی لینڈ 215روپے کی بجائے 310روپے، سبز مرچ 124 روپے کی بجائے 160روپے، لیموں دیسی 770روپے کی بجائے1000 روپے، پرچون سطح پر پھلوں میں ایک کلو سیب کالا کولو پہاڑی کی زیادہ سے زیادہ قیمت 265 روپے مقرر تھی لیکن دکانداروں نے 295روپے تک فروخت کیا۔ سیب سفید اول 127روپے کی بجا ئے 200روپے، کیلا درجہ اول 140روپے کی بجائے 210روپے، سٹرابری اول 190 روپے کی بجائے 235 روپے، مسمی اول درجن 200روپے کی بجائے 300 روپے، خربوزہ اول 81 روپے کی بجائے100روپے، آڑو اول 250 روپے کی بجائے 340روپے، فالسہ 350 روپے کی بجائے 400روپے، گرما 78 روپے کی بجائے 125 روپے، امرود 90 روپے کی بجائے 120 روپے تک فروخت کیا گیا۔