اسلام آباد(شِنہوا) پاکستان کو اس کے سماجی و اقتصادی مسائل سے نبردآزما ہونے میں مدد دینے والے اربوں امریکی ڈالرز کے میگا پروجیکٹ ، چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) نے نوجوان پاکستانیوں میں محبت کے بیج بونے میں مدد دی ہے۔عید الفطر کے جاری تہوار کے دوران پاکستان بھر میں سی پیک کے مختلف منصوبوں میں کام کرنے والے چینی کارکنوں نے اپنے پاکستانی ساتھیوں کی خوشی کو محسوس کرتے ہوئے ان کے لئے یہ دن خاص بنادیا۔صوبہ سندھ کے کم ترقی یافتہ ضلع تھرپارکر میں سی پیک کے اینگرو تھر کول پاور پروجیکٹ کے ملازم سید فیاض شاہ نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے سبب یہ تہوار کام کی جگہ پر گزارا۔شاہ اس وقت جذبات پر قابو نہ رکھ سکا جب چائنہ مشینری انجینئرنگ کارپوریشن میں ان کے چینی ساتھی کارکنوں نے صبح بالکل اہلخانہ کی طرح ان کا خیرمقدم کیا۔انہوں نے کہا کہ میں گھر سے دور خاندان کو یاد کررہا تھا لیکن جس طرح انہوں نے میرا خیرمقدم کرکے یہ تہوار منایا وہ ناقابل یقین تھا۔ انہوں نے ہمارے ساتھ مٹھائیاں بانٹیں، تحائف دیئے اور عشائیہ کا بندوبست کیا۔کوئلہ پر چلنے والا توا نا ئی کا منصوبہ پاکستان میں بجلی کی طلب پوری کرنے والے بڑے بجلی گھروں میں سے ایک ہے۔ اس منصوبے میں کان کنی کا دوسرا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے، جس سے یہ بجلی گھر مقامی کوئلہ استعمال کرکے 660 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا اور آمدہ برسوں میں اس کی پیداواری صلاحیت 5 ہزار میگاواٹ تک پہنچ سکے گی۔رمضان المبارک کے اختتام پر عید منانے کے لئے پنجاب کے ضلع ساہیوال میں 1 ہزار 320 میگاواٹ کے ساہیوال کوئلہ بجلی گھر کے مقامی اہلکاروں کو اپنے چینی ساتھیوں کی جانب سے تحائف ملے۔افرادی قوت کے منیجر محمد بلال چوہدری نے شِںہوا کو بتایا کہ چینی ساتھیوں کی جانب سے تحائف کا بیگ ملنے سے مقامی عملے کی تہوار کی خوشیاں دوبالا ہوگئیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک شاندار طرزعمل ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ چینی یہ تسلیم کرتے ہیں کہ یہ تہوار ہمارے لئے کتنا اہم ہے ہمیں منفرد محسوس کرانے کے لئے مبارکباد دیتے ہیں۔مٹیاری۔ لاہور ٹرانسمیشن لائن پروجیکٹ کے لاہوراسٹیشن پر کام کرنے والے مقامی انجینئر اکرام اللہ نے کبھی توقع نہ کی تھی کہ ان کے گھر سے بہت دور کام کی جگہ پر ان کی زندگی کی سب سے یادگار عید گزرے گی۔انہوں نے کہا کہ میرے اہلخانہ کام کی جگہ سے 974 کلومیٹر دور کوئٹہ میں رہائش پذیر ہیں، تاہم بلاشبہ یہ میری زندگی کی بہترین عیدوں میں سے ایک تھی۔انجینئر نے بتایا کہ لاہور اسٹیشن پر دن کا آغاز مقامی لوگوں کے لئے خصوصی ناشتے سے ہوا جس کے بعد ملاقاتیں ، تہنیت کے پیغامات کا تبادلہ اور پھر ظہرانے کا اہتمام ہوا۔انہوں نے کہا کہ دوپہر کو بہترین وقت اس وقت شروع ہوا جب پاکستانی اور چینی دوستوں نے کرکٹ کھیلی اور کھلاڑیوں میں عیدتحائف تقسیم کئے۔