لاہور (نامہ نگار +نوائے وقت رپورٹ) پنجاب پولیس کی جے آئی ٹی کرائم سین وزٹ کرنے کے لئے زمان پارک پہنچ گئی۔ ایس ایس پی عمران کشور کی سربراہی میں پنجاب پولیس کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کرائم سین کے وزٹ کے لئے عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچی۔ پنجاب پولیس کی جوائنٹ انویسی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) میں ایس ایس پی عمران کشور‘ ایس پی آفتاب‘ ایس پی جاوید اقبال شامل تھے۔ لاہور پولیس کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) اور فرانزک ٹیم نے زمان پارک کا دورہ کیا اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے پوچھ گچھ کی۔ جے آئی ٹی نے عمران خان کے خلاف درج 10 مقدمات میں کرائم سین کا جائزہ لیا۔ جے آئی ٹی کے ارکان تقریباً 2 گھنٹے عمران خان کی رہائش گاہ میں موجود رہے۔ رہنما پی ٹی آئی شبلی فراز نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کے ارکان وقت پر 2 بجے زمان پارک آئے۔ عمران خان نے ان کے سوالوں کے تسلی بخش جواب دیئے۔ جے آئی ٹی میں پولیس‘ آئی بی‘ آئی ایس آئی کے افسران شامل تھے۔ تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے۔ تحریک انصاف جلد انتخابات چاہتی ہے۔ ہم ملک میں انتشار نہیں الیکشن چاہتے ہیں۔ مسلم لیگ ن جانتی ہے کہ وہ الیکشن ہار چکی ہے۔ آج بھی عمران کو عدالتوں میں گھسیٹا جا رہا ہے۔ شدید خطرات کے باوجود عمران خان عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ کسی طرح عمران خان نااہل ہو جائیں۔ عوام موجودہ حکومت سے مایوس ہو چکے ہیں۔ خواجہ آصف وہ تھے جو ہار رہے تھے اور فون کر کے جتوائے گئے۔ انتخابات 14 مئی کو کرائے جائیں‘ قابض ٹولہ وقت کے ضیاع کیلئے دوبارہ مذاکرات کرنا چاہتا ہے۔ ماضی میں انہوں نے فوج مخالف تقریریں کیں آج ججز کو گالیاں دے رہے ہیں۔ اس وقت بالکل با¶لے ہو چکے ہیں۔ سینٹ میں گزشتہ روز جو بل پاس کیا گیا بحیثیت سینیٹر شرم آتی ہے۔ انہوں نے اپنے نااہل لیڈران کو اہل کرانے کیلئے بل پاس کیا۔ پنجاب اور خیبر پی کے میں غیر آئینی حکومتیں ہیں۔ حکومت قابض ٹولہ اپنے لیڈران کو ڈرائی کلین کر رہا ہے۔ اب ان کا آخری ہدف پاکستان کی عدلیہ ہے۔
جے آئی ٹی