اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر وگلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ہم بھارت کے ساتھ ایک اچھے ہمسائے کے طور پر تعاون چاہتے ہیں تاہم کشمیر سمیت دیگر حل طلب مسائل کے حل کے بغیر بہتری ممکن نہیں۔بلاول بھٹو شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لئے ایس سی او کی دعوت پر گواگئے،بھارتی حکومت کی دعوت پر نہیں۔ جمعہ کو فیصل کریم کنڈی اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے مخالفین پی پی پر حملہ میں اپنے افعال پر دھیان نہیں دیتے۔وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تمام جماعتوں سے مشاورت کے بعد ایس سی او اجلاس میں شرکت کے لئے گوا جانے کا فیصلہ کیا، یہ پلیٹ فارم چین کا ہے اور ایس سی کی دعوت پر وزیرخارجہ اس اجلاس میں شرکت کے لئے بھارت گئے۔ایس سی او میں اہم ممالک شامل ہیں۔ ایسے موقع پر سائیڈ لائن پر ملاقاتیں ہوتی ہیں۔روسی وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی۔روس کی پاکستان کو بہت ضرورت ہے ان تعلقات کا احیا بھی پی پی کے دور میں ہوا ہے۔ بلاول بھٹو ہندوستان کی دعوت پر یا اپنے طور پر نہیں بلکہ ایس سی او کے اجلاس میں اس کی دعوت پر گئے ہیں۔بلاول بھٹو کے ا س دورے پر ہندوستان میں انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کی جانب سے مظاہر ے ہوئے ،پوسٹر لگے لیکن بلاول میں ذوالفقار علی بھٹو اور بی بی کا خون ہے وہ ڈرنے والے نہیں۔انہوں نے اس کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اس دورے پر پاکستان میں تنقید کرنے والے یہ نہیں دیکھتے ، بلکہ اس دورہ کے حوالے سے ہرزہ سرائی کی گئی کہ وزیرخارجہ مودی کی خوشنودی کے لئے گئے۔بلاول نے 5 اگست 2019 کے اقدام کے بعد مودی کو گجرات کا قصائی کہا۔