لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ اگر میں اس کیس کی سماعت کرنا چھوڑ دوں تو سب کچھ ختم ہوجائے گا۔ انگریزوں نے یہ سارا کچھ کیسے کیا۔ ریکارڈ دیکھیں، پڑھیں۔ یہ دفتروں میں بیٹھے رہتے ہیں۔ لمبی لمبی گاڑیوں میں آتے ہیں۔ یہ صرف دفتروں سے نکل کر ایک چکر لگا لیں تو سارا شہر ٹھیک ہوسکتا ہے۔ میں یہاں سے گھر جاتا ہوں تو 110 چیزین دیکھتا ہوں جو غلط ہیں۔ یہ ذمہ داری کی بات ہے، اگر یہ بھی محسوس کریں تو سب سدھر سکتا ہے۔ کبھی آپ نے سوچا تھا کہ مئی میں ایسا موسم ہوگا۔ ابھی بھی ہمیں ناں پتہ چلا کہ کیا ہو رہا ہے، یہ قدرت کا انتقام ہے۔ بلوچستان کا حال دیکھیں، سیلاب، تباہی۔ یہ رخ لاہور کا بھی ہوگا۔ جو بارشیں ہم دیکھ رہے ہیں۔ اگر دوبارہ بارش آگئی تو لاہور ڈوب جائے گا۔ میرے جیسا ایک عام آدمی سمجھ رہا ہے ان کو کیوں سمجھ نہیں آرہی۔ عدالت نے درخت کاٹنے والوں کے خلاف فوری مقدمات درج کرنے کا حکم دے دیا۔ فاضل عدالت نے ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔ واٹر کمیشن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رائل پام پانی کے چارجز 15 ہزار روپے دے رہے تھے رائل پام گراونڈ واٹر استعمال کر رہا ہے۔ ایک منٹ میں 1600 گیلن پانی نکال رہے ہیں۔ فاضل عدالت نے ہر سکول میں پودے لگانے کے عمل کو یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے تمام اداروں کو اگلے جمعہ تک رپورٹس جمع کروانے کا حکم دے دیا اور قرار دیا کہ ہر سکول کے پرنسپل تک عدالتی حکم پہنچائیں۔ چیئرمین واٹر کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ میرے گھر کے باہر بھی پلانٹس لگے ہوئے ہیں لیکن مسئلہ انکی حفاظت کا ہے، درخت پودے تو لگ جاتے ہیں انکی حفاطت نہیں کی جاتی۔ فاضل عدالت نے کہا کہ ڈی جی پی ایچ اے ہر کام میرے حکم پر نہ کریں خود سے بھی کچھ کریں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ وکیل اظہر صدیق کہاں ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ وہ انگلینڈ گئے ہوئے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ کہیں انہوں نے پارٹی تو تبدیل نہیں کرلی۔ عدالت نے ڈی جی پی ایچ اے کو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹس لینے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ڈی جی پی ایچ اے کو آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔