حالیہ کچھ عرصے سے متواتر دہشت گردوں کی جانب سے پاک فوج پر حملے کئے جا رہے ہیں جس میں متعدد فوجی جوان وطن عزیز کے دفاع کا فرض نبھاتے ہوئے جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔ پاک فوج کے یہ جوان اپنی جان کا نذرانہ دے کر پاکستان کی سالمیت اور حفاظت کو یقینی بنائے ہوئے ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق 4 مئی 2023 کو شمالی وزیرستان کے ضلع دردونی میں دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کا پتا لگانے کے بعد 3 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا، جبکہ 2 دہشت گرد زخمی بھی ہوئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے کے دوران 6 سپاہیوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔پاک فوج پر حال ہی میں ہونے والے حملوں اور پاک فوج کی جانب سے دہشت گردوں کیخلاف حالیہ کارروائیوں کا جائزہ لیں تو اس سے قبل خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے شنوارسک میں خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن کے دوران 8 دہشت گرد ہلاک جبکہ ایک سپاہی شہید ہوگیا تھا۔26 اپریل کو خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 2 دہشت گرد ہلاک جبکہ 2 سپاہی شہید ہوگئے تھے۔اپریل کے مہینے میں متعدد ایسی کارروائیاں ہوئیں جس میں دہشت گردوں نے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کو بڑھانے کی سازشیں کیں لیکن پاک فوج کے جوانوں نے اپنی جان دے کر پاکستانیوں کی جان کی حفاظت کو یقینی بنایا۔ کچھ عرصے سے پاک فوج کو تنقید کا بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ پاک فوج کی جانب سے الیکشن ڈیوٹی کرنے سے انکار کیا جا رہا ہے جب کہ یہ ان کا فرض ہے لیکن تنقید کرنے والے بھول جاتے ہیں کہ یہ پاک فوج کے جوان ہی ہیں جو اپنی جانیں دے کر ملک کے حالات کو معمول پر رکھنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ کیوں کہ جب سے افغانستان میں دہشت گردوں کو محفوظ ٹھکانے میسر آئے ہیں اس کے بعد سے متواتر دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان میں داخل ہو کر بڑی دہشت گردی کی کارروائیوں کو جاری رکھنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں لیکن پاک فوج کے انٹیلی جنس ادارے بر وقت ان کی نقل و حرکت کو مانیٹر کرتے ہوئے ان کی سفاکانہ کارروائیوں کو ناکام بنانے کیلئے دن رات ایک کررہے ہیں۔ دوسری جانب ایسی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں کہ دہشت گرد ملک میں فرقہ واریت کو بھی فروغ دے کر پاکستان کا امن تباہ کرنے کی سازشیں رچا رہے ہیں۔ چار مئی کو شمالی وزیرستان میں آٹھ جوانوں نے شہادت کا نذرانہ پیش کیا۔ اسی روز پارا چنار میں دہشت گردوں نے آٹھ اساتذہ کو بھی شہید کیا تاکہ اس کو فرقہ واریت کا رنگ دے کر پاکستان کا امن تباہ کرنے کی کوشش کی جائے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ ان دہشت گردوں کو ہمسائیہ ملک بھارت کی پشت پناہی حاصل ہے اور بھارت کی کوشش ہے کہ کسی طرح پاکستان کو ایک ناکام ریاست بنا کر پیش کیا جائے اور پاکستان میں فوج نے جس طرح امن قائم کیا ہے جس طرح ملک میں غیر ملکی ٹیمیں آ کر کرکٹ کھیل رہی ہیں سیاحت کو فروغ مل رہا ہیے یہ چیز بھارت کو ایک آنکھ نہیں بھا رہی اور اس کی کوشش ہے کہ کسی طرح دہشت گردی کو دوبارہ سے فعال کر کے پاکستان کو ایک تباہ حال ملک میں تبدیل کیا جائے۔دشمن کی کوشش ہے کہ کسی طرح پاک فوج کے خلا ف عوام میں نفرت کو فروغ دیا جائے اور اس کے انٹیلی جنس اداروں کو کمزور کیا جائے تاکہ انہیں کھل کر اپنا کھیل کھیلنے کا موقع مل سکے۔اسی چیز کی جانب گزشتہ ماہ کے آخر میں کاکول میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاک فوج کے سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر نے بھی نشاندہی کی ہے۔ جنرل عاصم منیر نے کاکول اکیڈمی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن عوام اور فوج کے مابین دراڑ ڈالنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ وہ دشمن کی طرف سے عوام اور مسلح افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی سازشوں کو شکست دینے کے لیے پرعزم ہیں اور وہ اپنی آئینی ذمہ داریوں کی بے لوث ادائیگی کے ذریعے فوج اور عوام کے مابین رشتے کو محفوظ اور مزید مضبوط بنائیں گے۔پاک فوج کے سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر نے پاکستان کے دشمنوں کو خبر دار کیا ہے کہ ملک میں ان لوگوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، جو فوج کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم ایک مضبوط، قابل فخر اور خود مختار قوم ہونے کے ناطے اندرونی اور بیرونی خطرات سے آگاہ ہیں اور کبھی بھی عدم استحکام یا دہشت گردی کی کارروائیوں کو اپنے معاشرے میں پھیلنے نہیں دیں گے۔
پاک فوج کے سربراہ کی جانب سے یہ گفتگو اس بات کا مظہر ہے کہ ہماری مسلح افواج ہمہ وقت چاک و چوبند ہیں وہ دشمنوں کے بزدلانہ حملوں کوناکا م بنانے کیلئے تیار ہیں۔ان کا یہی عزم ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان کے عوام کی پشت پناہی کی بدولت پاکستان کی مسلح افواج اپنی مقدس سرزمین کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گی اور دشمن جو پروپیگنڈہ پاک فوج کیخلاف کر رہے ہیں اس میں انہیں منہ کی کھانا پڑے گی۔ کیوں کہ حالات جیسے بھی ہوں پاکستان کے عوام پاک فوج سے محبت کرتے ہیں اور ماضی میں جس طرح دہشت گردوں کو نشانہ بنایا مستقبل میں بھی پاک فوج دہشت گردوں کو اس ملک میں پنپنے نہیں دے گی۔