لاہور( نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف کو گندم درآمد تحقیقات کی ابتدائی تفصیلات سے آگاہ کردیا گیا۔ سیکریٹری کابینہ ڈویڑن، سیکریٹری خوراک نے ابتدائی تحقیقات سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔رپورٹ کے مطابق اگست 2023 سے مارچ 2024 تک 330 ارب روپے کی گندم درآمد کی گئی، 13 لاکھ میٹرک ٹن گندم میں کیڑے پائے گئے، نگراں دور حکومت میں 250 ارب روپے کی28 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی، موجودہ حکومت میں 80 ارب روپے کی7 لاکھ میٹرک ٹن گندم پاکستان پہنچی، مجموعی طور پر گندم درآمد کیلئے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر بیرون ملک گئے۔ دوسری طرف پنجاب کے لیے گندم امپورٹ کرنیکا فیصلہ کب اور کس حکومت نے کیا ؟ سرکاری دستاویز میں تفصیلات سامنے آگئیں۔ دستاویزات کے مطابق 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنیکی سمری شہباز شریف کی پی ڈی ایم حکومت میں سامنے آئی اور 13 جولائی2023 کو فوڈ سکیورٹی کے وزیر نے10 لاکھ ٹن گندم کی سرکاری طور پر خریدنے کی سمری منظور کی۔گندم کو اسٹریٹجک ذخائر کے طور پر لانے کا فیصلہ ہوا مگر 8 اگست 2023 کو ای سی سی نے سمری کو مؤخر کردیا۔نگران حکومت میں یکم ستمبر2023 کو سمری وزیر اعظم ہاؤس بھیجی گئی اور 4 ستمبر 2023 کو وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے بطور فوڈ سکیورٹی وزیر سمری کی منظوری دی۔نگران وزیر اعظم کو بھیجی گئی سمری میں آٹے کی قیمت 5 ہزار 6 سو روپے من بتائی گئی جس کے بعد وزیراعظم ہاؤس سے سرکاری اور پرائیوٹ سیکٹرکو شامل کرنے کی ہدایات آئیں۔دستاویزات کے مطابق 12 ستمبر 2023 کو گندم درآمد کی سمری دوبارہ ای سی سی کو بھیجی گئی مگر وزارت خزانہ نے گندم سرکاری طور پر خریدنے کی حمایت نہیں کی اور کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر بہتر طریقے سے درآمد کرسکتا ہے مگر 23 اکتوبر 2023 کو ای سی سی نے گندم سرکاری طور پر درآمد کرنیکی سمری منظور کی۔دستاویزات میں ہے کہ 24 نومبر 2023 کو ٹی سی پی نے 11 لاکھ ٹن گندم برآمد کرنے کا ٹینڈر دیا، ٹی سی پی کے 2 ٹینڈرز دینے پر بھی کوئی بولی نہیں لگی اور گندم پرائیویٹ سیکٹر کو برآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی، کوئی بولی نہ لگنے کے باوجود 17 دسمبر تک 12 لاکھ ٹن گندم ملک میں آچکی تھی۔اس کے بعد 19دسمبر 2023 کو ویٹ بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں اچانک مزید 15 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی باوجود اس کے کہ ویٹ بورڈ کے اجلاس میں یہ بتایا گیا کہ 25 جہاز پرائیوٹ گندم لے کر آ چکے ہیں اور گندم ملک میں پہنچنا شروع ہوگئی۔ 23فروری 2024 کو اجلاس میں وفاق نے بھی مزید 15 لاکھ ٹن گندم برآمد کرنے کی اجازت دے دی جس کے بعد مارچ میں موجودہ حکومت کے وجود میں آنے کے بعد بھی گندم برآمد ہونے کا سلسلہ جاری رہا۔ وزیراعظم شہباز شریف کو گندم درآمد تحقیقات کی ابتدائی تفصیلات سے آگاہ کردیا گیا۔ سیکریٹری کابینہ ڈویڑن، سیکریٹری خوراک نے ابتدائی تحقیقات سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔رپورٹ کے مطابق اگست 2023 سے مارچ 2024 تک 330 ارب روپے کی گندم درآمد کی گئی، 13 لاکھ میٹرک ٹن گندم میں کیڑے پائے گئے، نگراں دور حکومت میں 250 ارب روپے کی28 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی، موجودہ حکومت میں 80 ارب روپے کی7 لاکھ میٹرک ٹن گندم پاکستان پہنچی، مجموعی طور پر گندم درآمد کیلئے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر بیرون ملک گئے۔
گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کب، کس نے کیا، وزیراعظم کو ابتدائی تحقیقات پیش
May 06, 2024