پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں، سعودی وزیر سرمایہ کاری

سعودی عرب کے نائب وزیر برائے سرمایہ کاری ابراہیم بن یوسف المبارک نے کہا ہے کہ پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نجی و سرکاری شعبے میں شراکت دار کو بلندیوں تک لے جانا چاہتے ہیں۔ اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں پاکستانی سعودی عرب کی ترقی میں کردار ادا کر رہے ہیں اور سعودی عرب پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے انتہائی موزوں ملک سمجھتا ہے، سعودی عرب پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط دیکھنا چاہتا ہے، سعودی سرمایہ کار پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں، پاکستان آکر خوشی محسوس کر رہا ہوں، ہمارا دورہ پاکستان گزشتہ دورے کی کڑی ہے، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بہت سی اقدار مشترک ہیں۔ سعودی وزیر نے کہا کہ سعودی حکومت اور کمپنیاں سرمایہ کاری کیلئے پاکستان کو ترجیح دے رہی ہیں، ہماری کوشش ہے کہ دونوں ممالک کی تجارت ایک دوسرے سے منسلک ہو، یہ دورہ دونوں ممالک کی درمیان تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کا مواقع فراہم کرے گا، ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کمرشل سرمایہ کاری ایک مضبوط ذریعہ ہے، دونوں ممالک کے درمیان نجی و سرکاری شعبے میں شراکت دار کو بلندیوں تک لے جانا چاہتے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کاروں کا اعلیٰ سطح کا وفد اسلام آباد پہنچا ہے، وفدکی قیادت سعودی نائب وزیر سرمایہ کاری کر رہے ہیں، وزیر تحارت جام کمال نے ڈاکٹر مصدق ملک کے ہمراہ ہوائی اڈے ہر وفد کا استقبال کیا، ننھے بچوں نے مہمانوں کو بھولوں کے گلدستے پیش کیے، اس موقع پر سعودی سفیر نواف سعید المالکی بھی سفارت خانہ کے حکام کے ہمراہ ائیرپورٹ پر موجود تھے، سعودی اعلیٰ سطح کے وفد میں 40 سے 50 شرکاء شامل ہیں، وفد پاک سعودی سرمایہ کاری کانفرنس میں شریک ہوگا، پاک سعودی سرمایہ کاری کانفرنس میں پاکستانی حکام سعودی وفد کو متوقع سرمایہ کاری شعبوں پر بریفنگ دیں گے، دورے کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان کئی بزنس ٹو بزنس ملاقاتیں بھی شیڈیول ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ سعودی تجارتی وفد میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی 30 کمپنیوں کے نمائندے شامل ہیں، سعودی وفد کا تعلق ٹیکنالوجی، توانائی، ہوا بازی، تعمیرات، مائننگ اور ہیومن ریسورسز کے شعبوں سے ہے، وفد کے دورے میں آئی ٹی، توانائی، خوراک، کیمیکل، گوشت، کان کنی، زراعت، صنعت و تجارت وغیرہ کے مشترکہ منصوبوں میں متوقع سرمایہ کاری کے معاملے پر بات چیت ہوگی، سعودی وفد کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے مابین متعدد معاہدوں و مفاہمتی یاداشتیں متوقع ہیں، سعودی وفد کے ساتھ ونڈ اور سولر توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری پر بھی تبادلہ خیال ہوگا، اس کے علاوہ ریکوڈک منصوبے پر بات چیت کی جائے گی، سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں 10 ارب ڈالرز سے زائد سرمایہ کاری کی توقع ہے، سعودی وفد 7 مئی کو واپس روانہ ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن