پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین نے کہا مخصوص نشستیں ابھی ہمیں نہیں دی گئیں کیونکہ اس وقت ’ انٹرم‘ آرڈر ہیں، پشاور ہائیکورٹ کا وہ فیصلہ معطل ہوا ہے جس کے ذریعے الیکشن کمیشن نے کوٹہ ان کو دیا تھا وہ ’سسپینڈ ‘ ہوا۔تفصیلات کےمطابق شعیب شاہین نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں مخصوص نشستیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ معطلی کے بعد وہ سیٹیں ان کی ختم ہوگئی ہیں، ہمیں ملنی ہیں یا نہیں اس پر بحث ہونا ابھی باقی ہے، عدالت نے بھی دو سوال رکھے آرٹیکل 51 میں لکھا ہوا ہے کہ آپ کیسے پارٹی کی سیٹیں کسی اور پارٹی کو دے سکتے ہیں؟شعیب شاہین نے کہا کہ ہمارے آزاد اراکین سنی اتحاد کونسل کا حصہ ہیں، الیکشن کمیشن نے جو رپورٹ دی ہے اس میں سنی اتحاد کونسل الیکشن جیت کرآئی ہے، علی امین گنڈا پور کا بھائی جیت کرآیا ہے، اب ہم پارلیمان کے اندر بھی سنی اتحاد کونسل ہیں اور یہ سیٹیں مل سکتی ہیں۔شعیب شاہین نے کہا کہ کورٹ نے بھی یہ سوال اٹھایا کہ 206 سیٹیوں میں سے 6 سیٹیں سیاسی پارٹی نے جیتیں، فرض کرلیں 1 آزاد اراکین نے جیتی،تحریک انصاف کے امیدوار آزاد نہیں تھے بلکہ ان پر دباو ڈال کر بنایا گیا۔ہماری پارٹی رات 12 بجے تک پی ٹی آئی رہی اُس کےبعد نشان واپس لے لیا گیا اُس کے علاوہ ہمارے پاس پی ٹی آئی نظریاتی تھی، اُس پارٹی کے جب کچھ لوگوں نے کاغذجمع کرائے تو الیکشن کمیشن نے ایک آرڈر جاری کردیا کہ ان میں سے کسی کی بھی ٹکٹ قبول نہ کی جائے اُس کے آدھے گھنٹے کے بعد نظریاتی کو اٹھا لیا گیا اور پریس کانفرنس کرا دی۔