تےن روز قبل مےرے عزےز دوست برےگےڈےر ظفر اقبال صاحب چوہدری کی تازہ کتاب ”پاکستان کی سےاست“ مشاہدات و تاثرات کی ایک سادہ لےکن انتہائی پروقار تقرےب رونمائی پر اظہار خےال کرتے ہوئے مےں نے اس کتاب کو تحرےک پاکستان کے ابتدائی اےام سے لے کر موجودہ دور تک کے حالات وواقعات کو ظفراقبال چوہدری کی آنکھوں دےکھی 62 سالہ تارےخ کا اےک حقےقت پسندانہ تجزےہ قرار دےا تھا اور اگر چشم بےنا سے ماضی کے 62 سال پر نظر دوڑائی جائے تو مجھے ےقےن کامل ہے کہ جن مشکلات کے بھنور مےں قوم آج گرفتار ہے اس کی بجائے ہم علامہ اقبال اور حضرت قائداعظم کے خواب کو عملی جامہ پہنا کر اےک جدےد جمہوری اسلامی اور اسلامی اور فلاحی مملکت کے قےام کے سفر پر سرخروئی کے ساتھ گامزن ہوتے ۔مےں نے برادرم ظفراقبال چوہدری کی سجائی ہوئی خوبصورت محفل کے حاضرےن کو پاکستان کا موجودہ سےاسی و اقتصادی سماجی اور دفاعی منظرنامہ پےش کرتے ہوئے عرض کےا کہ جہاں اےک طرف دہشت گردوں نے اپنے خود کش دھماکوں سے وطن عزےز کو موجودہ غےر ےقےنی اور اذےت ناک حالات سے دوچار کر رکھا ہے وہاں فروری 2008 کے انتخابات کے بعد سے لے کر آج تک کی وجوہات کی بنا پر جن مےں قےادت اور گڈگورننس کا فقدان ہے وطن عزےز اےک بحرانی کےفےت سے دوچار ہے اس لئے کچھ عجب نہےں کہ اےک طرف کفاےت شعاری اور خود انحصاری کو ہم اپنی قومی زندگی کا شعار بنانے کی بجائے ڈےڑھ ارب ڈالر سالانہ کی سولی پر پڑھنے کے لئے حکومتی سطح پر بغلےں بجا رہے ہےں جب کہ پوری قوم اس طوق کو آئندہ کئی سالوں کے لئے اس بنا پر سےخ پا ہے کہ
کسے نہےں ہے تمنائے سروری لےکن
خودی کی موت ہو جس مےں وہ سروری کےا ہے
دوسری طرف مےں نے عرض کےا ےہ افق پر NRO کے لئے کچھ اےسے سےاہ بادل چھا رہے ہےں جو برطانےہ کے مدبر وزےراعظم ونسٹن چرچل کے الفاظ مےں اگر اےک gatherig storm کی صورت اختےار کرگئے تو بہت سے دےگر سلگتے مسائل کے ساتھ مل کر موجودہ لڑکھڑانے نظام کے لئے خدانخواستہ کوئی اےسا دھماکہ کی صورت پےدا نہ کرےں جو بالآخر چارٹر آف ڈےموکرےسی کے لئے خاکم بدہن پھانسی کا پھندہ ثابت ہو۔ اس پر اےک صاحب نہاےت جذباتی انداز مےں حاضرےن محفل کو ےقےن کامل دلاےا کہ وطن عزےز مےں دور دور تک کسی بحران کا کوئی ساےہ تک نہےں ہے اور جب تک ان کی جان سلامت ہے اور بازو مےں قوت موجود ہے کوئی دشمن اندرونی ےا بےرونی پاکستان اور اس کے اےٹمی اثاثوں کو مےلی آنکھ سے نہےں دےکھ سکتا۔ قوت خطابت بھی عجےب اثر رکھتی ہے کہ اس سنجےدہ محفل کے تمام دانشوروں نے تالےاں بجاتے ہوئے مقرر کو داد دی۔مےری ذاتی رائے مےں NRO کے مسئلہ پر جس طوفان نے جنم لےا تھا اور وہ طوفان اگرچہ ظاہری طور پر حکومت کی طرف سے اس ےقےن دہانی پر تھم کےا ہے کہ اب ےہ اےشو پارلےمنٹ مےں پےش پےش نہےں ہوگا موجودہ سےاسی منظرنامہ کے رجحان وعوامی اضطراب کو باد نسےم کے اےک خوشگوار جھونکے مےں تبدےل نہےں کرسکتا موجودہ سےاسی منظر نامے کے بہت سے اندرونی و بےرونی عوامل ہےں جن کو موجود مختصر کالم مےں بےان نہےں کےا جاسکتا اور اس کی ضرورت بھی اس لئے نہےں کہ اہل بےنا جو قطرہ مےں دجلہ کو دےکھنے کی صلاحےت رکھتے ہےں وہ ان سب عوامل سے بخوبی آگاہ ہےں ابھی تو جمہورےت کی طرف سلطانی جمہور کے سفر کا آغاز ہے بہت سی منزلےں طے کرنا باقی ہےں دونوں طرف سے صف آرائی ہو رہی ہے راستہ مےں عےار دشمن جو وطن عزےز کو اور ہمارے اےٹمی اثاثوں کو غےر مستحکم اور برباد کرنے کے خواب دےکھ رہے ہےں وہ اپنے تمام وسائل اس جنگ مےں جھونک دےں گے لےکن
اے آب رودگنگا وہ دن ےاد ہے تجھ کو
اترا ترے کنارے جب کارواں ہمارا
باطل سے ڈرنے والے اے آسماں نہےں ہم
سو بار کر چکا ہے تو امتحاں ہمارا
اس لئے آگے دےکھئے ہوتا ہے کےا؟ آخری فتح انشاءاللہ حق کی ہوگی۔
کسے نہےں ہے تمنائے سروری لےکن
خودی کی موت ہو جس مےں وہ سروری کےا ہے
دوسری طرف مےں نے عرض کےا ےہ افق پر NRO کے لئے کچھ اےسے سےاہ بادل چھا رہے ہےں جو برطانےہ کے مدبر وزےراعظم ونسٹن چرچل کے الفاظ مےں اگر اےک gatherig storm کی صورت اختےار کرگئے تو بہت سے دےگر سلگتے مسائل کے ساتھ مل کر موجودہ لڑکھڑانے نظام کے لئے خدانخواستہ کوئی اےسا دھماکہ کی صورت پےدا نہ کرےں جو بالآخر چارٹر آف ڈےموکرےسی کے لئے خاکم بدہن پھانسی کا پھندہ ثابت ہو۔ اس پر اےک صاحب نہاےت جذباتی انداز مےں حاضرےن محفل کو ےقےن کامل دلاےا کہ وطن عزےز مےں دور دور تک کسی بحران کا کوئی ساےہ تک نہےں ہے اور جب تک ان کی جان سلامت ہے اور بازو مےں قوت موجود ہے کوئی دشمن اندرونی ےا بےرونی پاکستان اور اس کے اےٹمی اثاثوں کو مےلی آنکھ سے نہےں دےکھ سکتا۔ قوت خطابت بھی عجےب اثر رکھتی ہے کہ اس سنجےدہ محفل کے تمام دانشوروں نے تالےاں بجاتے ہوئے مقرر کو داد دی۔مےری ذاتی رائے مےں NRO کے مسئلہ پر جس طوفان نے جنم لےا تھا اور وہ طوفان اگرچہ ظاہری طور پر حکومت کی طرف سے اس ےقےن دہانی پر تھم کےا ہے کہ اب ےہ اےشو پارلےمنٹ مےں پےش پےش نہےں ہوگا موجودہ سےاسی منظرنامہ کے رجحان وعوامی اضطراب کو باد نسےم کے اےک خوشگوار جھونکے مےں تبدےل نہےں کرسکتا موجودہ سےاسی منظر نامے کے بہت سے اندرونی و بےرونی عوامل ہےں جن کو موجود مختصر کالم مےں بےان نہےں کےا جاسکتا اور اس کی ضرورت بھی اس لئے نہےں کہ اہل بےنا جو قطرہ مےں دجلہ کو دےکھنے کی صلاحےت رکھتے ہےں وہ ان سب عوامل سے بخوبی آگاہ ہےں ابھی تو جمہورےت کی طرف سلطانی جمہور کے سفر کا آغاز ہے بہت سی منزلےں طے کرنا باقی ہےں دونوں طرف سے صف آرائی ہو رہی ہے راستہ مےں عےار دشمن جو وطن عزےز کو اور ہمارے اےٹمی اثاثوں کو غےر مستحکم اور برباد کرنے کے خواب دےکھ رہے ہےں وہ اپنے تمام وسائل اس جنگ مےں جھونک دےں گے لےکن
اے آب رودگنگا وہ دن ےاد ہے تجھ کو
اترا ترے کنارے جب کارواں ہمارا
باطل سے ڈرنے والے اے آسماں نہےں ہم
سو بار کر چکا ہے تو امتحاں ہمارا
اس لئے آگے دےکھئے ہوتا ہے کےا؟ آخری فتح انشاءاللہ حق کی ہوگی۔