پاکستان اور بھارت کو معاشی ترقی کی جنگ شروع کرنا ہو گی: شہباز شریف

لاہور (خصوصی رپورٹر + سپیشل رپورٹر) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے بھارتی پنجاب کے نائب وزیر اعلیٰ سکھبیر سنگھ بادل نے گذشتہ روز ایوان وزیر اعلیٰ میں اپنے وفد کے ہمراہ ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر بھارتی وفد کے ارکان، سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال خان، وزیر تعلیم و ایکسائز مجتبی شجاع الرحمن، مشیر ذکیہ شاہنواز، ارکان اسمبلی پرویز ملک، زعیم حسین قادری، سینیٹر پرویز رشید، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور مختلف محکموں کے سیکرٹریزبھی موجود تھے۔ شہباز شریف نے بھارتی پنجاب کے نائب وزیر اعلیٰ اور وفد کو لاہور آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت میں بہت سی قدریں مشترک ہیں۔ دونوں ملکوں کے عوام کی ترقی و خوشحالی پرامن بقائے باہمی پر منحصر ہے۔ خطے کی ترقی، خوشحالی اور امن کے لئے پاکستان اور بھارت کے مابین تجارتی تعاون بڑھانا ضروری ہے۔ دونوں ملک تجارت، سرمایہ کاری، صنعت، تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ 65 برس گزر گئے ہم نے مل بیٹھ کر اپنے باہمی تنازعات کو حل نہیں کیا جس کا دونوں ملکوں کو بہت نقصان ہوا ہے۔ آج وقت ہے کہ ہم غلط فہمیاں دور کریں، دوریاں ختم کریں، آپس کے روابط کو بڑھائیں جس سے دیرینہ مسائل بھی حل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی پنجاب کے نائب وزیر اعلیٰ کا دورہ لاہور دونوں ملکوں کے درمیان دوستی اور روابط کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہو گا اور تعلقات کی نئی راہیں نکلیں گی۔ ہمیں اچھے ہمسائیوں کی طرح رہنا ہے، تین جنگوں کے باعث دونوں ملکوں میں تباہی ہوئی، اقتصادی نقصان ہوا، وسائل تباہ ہوئے لیکن نتیجہ کچھ نہیں نکلا۔ پاکستان اور بھارت کو بھی باہمی تنازعات مل بیٹھ کر بامقصد بات چیت کے ذریعے حل کرنا ہوں گے۔ جنگوں نے بربادی اور تباہی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ غربت، مہنگائی اور بیروزگاری ہمارے مشترکہ دشمن ہیں، وسائل جنگوں کی بجائے معاشی ترقی پر صرف کرنا ہوں گے۔ خطے میں غربت اور افلاس کا خاتمہ پائیدار امن کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ ماضی کی تلخیوں کو فراموش کر کے امن اور دوستی کا راستہ اپنانا ہو گا۔ دوستی اور بہتر تعلقات کا راستہ اپنا کر اعتماد سازی کے عمل کو مستحکم کیا جا سکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پانی، کشمیر اور دیگر تنازعات کا حل صرف مذاکرات میں پوشیدہ ہے اور جنگ کسی مسئلے کا حل ہے اور نہ کوئی آپشن۔ دونوں ملکوں کو اب معاشی ترقی کی جنگ کا آغاز کرنا ہے جس سے خطے میں غربت اور بیروزگاری کا خاتمہ ممکن ہو اور وسائل جنگوں کی بجائے عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کئے جائیں۔ اس موقع پر بھارتی پنجاب کے نائب وزیر اعلیٰ سکھبیر سنگھ بادل نے کہا کہ ہمیں لاہور آکر دلی خوشی ہوئی ہے۔ ہمارے دل ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہیں اور رشتے بھی ہر آنے والے وقت میں مضبوط سے مضبوط تر ہو رہے ہیں۔ ہمیں تجارت کو فروغ دیکر باہمی تعلقات کو مضبوط کرنا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کو ورلڈ کپ کبڈی ٹورنامنٹ پر بھارتی پنجاب کے دورہ کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ صنعتی و تجارتی وفود لیکر آئیں اور تعلقات کی نئی راہیں متعین کریں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی پنجاب حکومت نے ساڑھے چار برس کے دوران ایسے منصوبوں پر عملدرآمد کیا ہے جن کا براہ راست فائدہ عوام کو پہنچ رہا ہے‘ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے پنجاب حکومت عوام کی عدالت میں سرخرو ہے‘ پنجاب حکومت کے منصوبوں پر تنقید کرنے والے زمینی حقائق کو جھٹلا رہے ہیں‘ عوامی خدمت کے منصوبوں پر عملدرآمد جرم ہے تو یہ جرم بار بار کروں گا‘ کوئی بھی مجھے عوام کی خدمت سے نہیں روک سکتا۔ وہ مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی و مسلم لیگ (ن) کے عہدیداروں سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔ شہباز شریف نے کہا کہ میرا جینا مرنا پاکستان کے عوام کیلئے ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی پنجاب حکومت نے عوامی خدمت کے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ عام انتخابات میں عوام مسلم لیگ (ن) پر ہی بھرپور اظہار اعتماد کریں گے جبکہ ”زر بابا اور چالیس چوروں“ کا جانا ٹھہر گیا ہے۔ وفاقی حکومت کی لوٹ مار میں اتحادی جماعتیں بھی برابر کی شریک ہیں۔ عام انتخابات میں عوام لٹیروں اور چوروں کو یکسر مسترد کر دیں گے۔ وفاقی حکومت کے خلاف مختلف سکینڈل سامنے آ رہے ہیں لیکن حکمرانوں نے لوٹ مار کی روش تبدیل نہیں کی۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی کے مابین گہرے دوستانہ اور برادرانہ تعلقات قائم ہیں۔ سیلاب ہو یا زلزلہ یا کوئی اور قدرتی آفت، ترک حکومت اور عوام ہمیشہ پاکستانی بھائیوں کے ساتھ کھڑے نظر آئے ہیں۔ 2010ءکے بدترین سیلاب کے دوران ہزاروں ترک انجینئرز، ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف کے ارکان اپنے سیلاب زدہ بھائیوں کے درمیان موجود رہے اور ان کی خدمت کی۔ وہ گذشتہ روز ترکی کے 89ویں یوم آزادی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ پاکستان میں ترکی کے سفیر مصطفی بابر حزلان، میاں مجتبی شجاع الرحمن، احمد علی اولکھ، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، ترکی میں پاکستان کے سفیر، لاہور میں ترکی کے اعزازی قونصل جنرل، ترک کمپنیوں کے نمائندوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے تقریب میں شرکت کی۔ شہباز شریف نے ترک بھائیوں کو جمہوریہ ترکی کے 89ویں یوم آزادی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ مجھے ترک بھائیوں کے ساتھ ان کی آزادی کے حوالے سے تقریب میں شرکت کر کے دلی خوشی ہو رہی ہے۔ ترکی پاکستان کا ایسا برادر اسلامی ملک ہے جس نے مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کا ساتھ نبھایا ہے۔ 2010ءکے سیلاب میں ترکی کے وزیراعظم طیب اردگان نے سو ملین ڈالر امداد کا اعلان کیا جبکہ ان کی اہلیہ سیلاب متاثرین کے لئے فنڈز اکٹھا کرتی رہیں۔ ترک کمپنیاں پنجاب میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں جس سے پاکستان اور ترکی کے تعلقات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ترک کمپنی کے اشتراک سے صوبائی دارالحکومت میں صفائی کا جدید نظام متعارف کرایا گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس مرتبہ عیدالاضحی کے تہوار پر کہیں بھی قربانی کے جانوروں کی آلائشیں نظر نہیں آئیں۔ ترکی کے سفیر مصطفی بابر حزلان نے کہا کہ آج کی شام ہمارے لئے انتہائی خوش کن ہے کیونکہ ہم اپنی آزادی کا دن پاکستانی بھائیوں کے ساتھ مل کر منا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی اور پاکستان کے تعلقات کو مستحکم بنانے میں شہباز شریف کا کردار لائق تحسین ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ترکی کے سفیر اور دیگر مہمانوں کے ساتھ مل کر کیک کاٹا اور ترکی کے سفیر کو اپنے ہاتھ سے کیک کھلایا۔

ای پیپر دی نیشن