لاہور (خبرنگار) پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کی پارلیمانی پارٹی نے سپیکر پنجاب اسمبلی سے رانا محمد اقبال خان سے درخواست کی ہے کہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کیخلاف نااہلی کا ریفرنس الیکشن کمشن آف پاکستان کو بھجوائیں۔ اس سلسلے میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے ایک خط سپیکر پنجاب اسمبلی کو بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں اصغر خان کیس کے فیصلے کے بعد شہبازشریف کا نام بھی ان لوگوں شامل ہے جنہوں نے آئی ایس آئی سے پیسے لئے لہٰذا آئین کے آرٹیکل 63 کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب متنازعہ ہوگئے ہیں اسلئے وہ اب وزیراعلیٰ پنجاب کا عہدہ سنبھالنے کے اہل نہیں رہے لہٰذا اس حوالے سے الیکشن کمشن کو ریفرنس بھجوایا جائے۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شہبازشریف کے حوالے سے قرارداد منظور کی گئی اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ میاں شہبازشریف اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔ علاوہ ازیں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی راجہ ریاض نے کہا ہے کہ اصغر خان کیس کے فیصلے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نااہل ہوگئے ہیں وہ استعفیٰ دیں اور ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوں۔ پنجاب اسمبلی کے باہر اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے راجہ ریاض نے الزام لگایا کہ میٹرو بس سروس میں لگنے والا تمام لوہا شہبازشریف کی اپنی فیکٹری کا ہے اور اربوں روپے کا یہ لوہا مارکیٹ ریٹ سے تین گنا مہنگا خریدا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ رحمن ملک میٹرو بس کے اربوں کے فراڈ اور کمشن کی انکوائری ایف آئی اے کے ذریعے کروائیں۔ اسوقت ہسپتالوں، محکمہ تعلیم رحیم یار خان، بہاولپور، ملتان، ڈیرہ غازیخان کے ترقیاتی فنڈز کی کٹوتی کرکے تمام رقم میٹرو بس سروس منصوبے کو دی جا رہی ہے تاکہ زیادہ لوہا بک سکے اور زیادہ کمشن مل سکے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میٹرو بس منصوبے کے حوالے سے ہائیکورٹ میں جانے پر بھی غور کررہے ہیں۔ انہوں نے سپیکر پنجاب اسمبلی کو درخواست دیدی ہے اب ریفرنس بھیجنا سپیکر کا کام ہے، پنجاب اسمبلی کا اجلاس قانونی ہے لیکن اگر وزیراعلیٰ ایوان میں آئے تو غیرقانونی ہوجائیگا۔ اس سوال پر کہ وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف انکوائری ایف آئی اے کے کس افسر سے کروانا پسند کرینگے؟ راجہ ریاض نے کہا کہ انکا بس چلے تو انکوائری رانا مقبول سے کروانا پسند کرینگے۔