نیویارک کی عدالت نے عافیہ صدیقی کو ستمبردوہزاردس میں افغانستان میں امریکی فوج اورایف بی آئی کے اہلکاروں پر مبینہ طور قاتلانہ حملے کے سات الزامات میں چھیاسی برس قید کی سزاسنائی تھی جس کےخلاف ان کےوکلا کی جانب سےعدالت میں اپیل دائرکرکے کیس کی دوبارہ تحقیقات کیلئےکہا گیا۔وکلا نےعدالت میں موقف اختیارکیا کہ عافیہ صدیقی کیس پرنظرثانی کرکےکیس ازسرنوچلایا جائے۔دوسری جانب عدالت نے عافیہ صدیقی کے وکلا کےاعتراضات مسترد کرتےہوئے کہا کہ حالیہ فیصلےمیں نیویارک کی عدالت نےکوئی غلطی نہیں کی کیونکہ حکام کیجانب سےعدالت کوعافیہ کیخلاف ٹھوس ثبوت فراہم کئے گئےتھے۔