لاہور (ندیم بسرا) ملک میں انرجی بحران کو حل کرنے کے لئے وزیراعظم کی ہدایت پر 97 ممبران پر مشتمل ورکنگ گروپ تشکیل دے دیا گیا جس کے تحت 11ویں 5 سالہ منصوبے اور پاکستان ویژن 2025ءپر عمل درآمد کروایا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کی ہدایت پر وزارت منصوبہ بندی اور اصلاحات (پلاننگ ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز) نے ماہرین پر مشتمل ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا ہے جس کے کوآرڈینیٹر آئی ای پی (IEP) کے سیکرٹری انجینئر امیر ضمیر خاں ہوں گے جبکہ دیگر ممبران میں وزیر پانی و بجلی، پٹرولیم و قدرتی وسائل، متعدد سیکرٹریز پانی و بجلی، پٹرولیم، منصوبہ بندی، چیئرمین واپڈا، چیئرمین نیپرا، پی ای سی چیئرمین، چیئرمین اوگرا، چیئرمین اٹامک انرجی کمشن، بجلی کی کمپنیوں کے سربراہان سمیت دیگر شامل ہیں۔ ورکنگ گروپ کا پہلا اجلاس 8 نومبر کو واپڈا ہا¶س میں ہو گا۔ اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ ورکنگ گروپ کا مقصد 11ویں 5سالہ منصوبے اور ویژن 2025ءپر عملدرآمد کرنا ہے۔ اس سے قبل اس قسم کا ورکنگ گروپ نہیں بنایا گیا۔ تمام ماہرین کا اتفاق ہے کہ اولین ترجیح شارٹ ٹرم، میڈیم ٹرم کے منصوبوں پر ہو گی۔ اس کے ساتھ لانگ ٹرم منصوبوں پر بھی کام کیا جائے گا۔ بجلی کے بحران کو ختم کرنے کے لئے طلب اور رسد کے فرق کو بھی کم کرنا ہے۔ سستی بجلی کے منصوبے تلاش کرنا، ملک میں جو بجلی منصوبے چل رہے ہیں یا جن کی فزیبلٹی رپورٹس تیار ہیں ورکنگ گروپ کا یہ کام ہے کہ ان کی تجاویز تیار کرنا، جاری منصوبوں کی مانیٹرنگ کرنا اور ان پر عملدرآمد کرنے کی بھی ذمہ داری انجام دینا ہے۔ مزید یہ بتایا گیا ہے کہ ورکنگ گروپ صرف پانی و بجلی کے منصوبوں پر ہی کام نہیں کرے گا بلکہ پٹرولیم اور قدرتی وسائل کے منصوبوں پر بھی کام کرے گا۔
انرجی بحران حل کرنے کے لئے 97 ممبران پر مشتمل ورکنگ گروپ تشکیل
Nov 06, 2013