اسلام آباد (آئی این پی+آن لائن) سپریم کورٹ نے حلقہ بندیوں سے متعلق الیکشن کمشن کا موقف تسلیم کرتے ہوئے راولپنڈی کی حلقہ بندیاں منسوخ کرنے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔ جمعرات کو جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمشن کی اپیل جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے معاملہ واپس لاہور ہائیکورٹ کو بھیج دیا اور حکم دیا کہ ہائیکورٹ حلقہ بندیوں سے متعلق فائنڈنگ دے اور دو ہفتوں میں مقدمات نمٹائے۔ عدالت نے حلقہ بندیوں سے متعلق الیکشن کمشن کا مؤقف تسلیم کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمشن کوحلقہ بندیوں کا اختیار حاصل ہے۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ عدالت عالیہ معاملے پر ضرورت پڑنے پر خصوصی بینچ بھی تشکیل دے سکتی ہے۔ دوسری جانب الیکشن کمشن نے وفاقی دارالحکومت میں 30 نومبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالنے کا وقت ساڑھے دس گھنٹے مقرر کر دیا۔ اب پولنگ صبح سات بجے سے شروع ہو کر کسی وقفہ کے بغیر شام ساڑھے پانچ بجے تک جاری رہے گی۔ الیکشن کمشن کا کہنا ہے کہ پولنگ وقت بڑھانے کا فیصلہ ووٹروں کی سہولت کے لیے کیا گیا ہے تا کہ زیادہ سے زیادہ افراد سہولت کے ساتھ ووٹ ڈال سکیں اور ٹرن آئوٹ بھی بہتر رہے۔