کابل(بی بی سی + اے ایف پی) ایک دھڑے کی سے طرف سے سابق گورنر ملا رسول کو قائد بنانے پراور امن مذاکرات میں رکاوٹ کا خدشہ ہے ۔افغان طالبان کی قیادت کے مسئلے پر اختلافات کی نوعیت سنگین تاہم افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے کہ ابھی کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا۔ ملارسول افغانستان پر طالبان کے دور حکومت میں صوبہ نمروز کے گورنر بھی رہ چکے ہیں۔ ان کی نیابت کے لئے عبدالمنان نیازی، ملا باز محمد، منصور داداللہ اور شیر محمد اخوندزادہ کے ناموں کی منظوری دی گئی۔ رسول کے ایک نائب عبدالمنان نیازی دعویٰ کیا کہ مغربی اور جنوبی افغانستان کے متعدد طاقتور کمانڈر ان کے ساتھ ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اس دھڑے نے ملااختر منصور پر لالچی پن کے الزامات بھی لگائے ہیں۔ ملارسول نے حامیوں سے خطاب کے دوران کہا ملامنصور ہمارے امیرالمومنین نہیں۔ ہم انہیں اپنا لیڈر تسلیم نہیں کرتے ، شریعت کے مطابق ان کا انتخاب نہیں کیاگیا۔ تجزیہ کاروں نے کے مطابق ملاعمر کے انتقال کے بعد پہلی بار طالبان دھڑوں کے اخِتلافات سامنے آئے ہیں مجاہدہ کیا یہ گروپ مزید جنگجوﺅں کو اپنی طرف مائل کریگا اور مستقبل میں افغان حکومت کیلئے مذاکرات کا معاملہ الجھ جانے کا خدشہ ہے۔
ملارسول