بیروت / دمشق /ماسکو ( نیوز ایجنسیاں+ اے ایف پی ) شام میں داعش کے زیر قبضہ علاقے پر روسی طیاروں کی بمباری میں 23شہری جاں بحق ہوگئے ادھر روسی ائیر فورس کے سربراہ نے کہا ہے کہ روس نے شام مےں لڑاکا بمبار طیارے ، ہیلی کاپٹر اور اپنی افواج کی حفاظت کے لیے میزائل سسٹم بھی بھیجا ہے۔ دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے شامی تنازع کے سیاسی حل کےلیے ٹیلی فونک گفتگو کی ہے -دوسری جانب سربراہ روسی فضائیہ کرنل جنرل وکٹر باندروو نے کہا ہے کہ شام کے پڑوسی ممالک میں لڑاکا طیاروں کو ہائی جیک کرنے کے بعد روسی افواج کے خلاف حملوں کے لیے استعمال کیے جانے کا خطرہ ہے۔ادھر شامی سرحد کے قریب لبنان میں خودکش کاربم دھماکے میں 9افراد مارے گئے۔ شامی فورسز نے حلب ہائی وے کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد ہوائی اڈے کی طرف پیشقدمی شروع کردی، جبکہ جند الاقصیٰ گروپ کے جنگجوﺅں نے حما صوبے میں مورک قصبے پر قبضہ کرلیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق2011سے اب تک 65000شہری لاپتہ ہو چکے ہیں۔