واشنگٹن (صباح نیوز) امریکی محکمہ خارجہ نے مالدیپ میں ہنگامی حالت کے نفاذ کے اعلان پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔گزشتہ روزاپنے ایک بیان میں،محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کِربی نے کہا ہے کہ ہنگامی حالت کے نفاذ سے لوگوں کی کلیدی شہری آزادی، انسانی حقوق اور بنیادی حقوق سلب ہوتے ہیں، جن میں پرامن اجتماع کی آزادی، نقل و حرکت کی آزادی، بلا جواز حراست کے خلاف تحفظ کی فراہمی، اور ذاتی معمولات زندگی میں غیرقانونی مداخلت سے احتراز شامل ہیں۔امریکہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہنگامی حالت ختم کرکے مالدیپ کو فوری طور پر اپنے شہریوں کے تمام آئینی حقوق بحال کرنے چاہئیں۔ امریکہ نے اپنے اس مطالبے کا اعادہ کیا کہ سیاسی بنیادوں پر قائم کئے جانے والے مقدمات اور حراستیں ختم کی جائیں، جن میں سابق صدر نشید کی گرفتاری بھی شامل ہے۔امریکہ نے حکومت پر زور دیا کہ اظہار رائے کی آزادی کے حق کی حرمت اور متمدن معاشرے کے اہم کردار کا خیال رکھا جائے اور اِس کا تحفظ کیا جائے۔ ادھر مالدیپ کی پارلیمنٹ میں نائب صدر احمد ادیب کے مواخذے کی تحریک منظور کر لی گئی، 85 ارکان میں سے 61 نے برطرف کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔
امریکہ / مالدیپ