اسلام آباد :مسلم لیگ ن جھوٹ بول کر بچ سکتی ہے، سپریم کورٹ میں چوکنا رہنا ہو گا: عمران

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے ہمیں سپریم کورٹ میں پانامہ پیپرز پر اپنے کیس کی سماعت کے دوران مسلم لیگ (ن) پر کڑی نگاہ رکھنی ہوگی کیونکہ مسلم لیگ (ن) جھوٹ بول کر معاملہ بگاڑ سکتی ہے، کہیں یہ نہ ہو وہ جھوٹ سے بچ نکلے اور ہم دیکھتے رہ جائیں، ہمیں چوکنا رہنا ہے، حکومت ایک جھوٹ چھپانے کیلئے کئی جھوٹ بولے گی۔ انہوں نے یہ بات بنی گالہ میں اپنی زیرصدارت پارٹی کی سٹرٹیجی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں نعیم الحق، کے پی کے کے وزیر اطلاعات مشتاق غنی، ایم این اے منزہ حسن، ایم این اے شہریار آفریدی، سابق سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم، فیصل جاوید خان، افتخار درانی سمیت دیگر موجود تھے۔ اجلاس کے بعد پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق نے کہا کہ اجلاس نے مطالبہ کیا کہ وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق کو فوری طور پر برطرف کرکے ان پر شہریوں کے قتل کا مقدمہ چلایا جائے، وہ شہریوں کی زندگی کیلئے ایک بڑا خطرہ بن چکے ہیں۔ ریلوے گوداموں سے سکریپ کی چوری اور اربوں روپے کی کرپشن کا حساب بھی سعد رفیق سے طلب کیا جائے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ سعد رفیق کی ساری توجہ دربار میں اپنی نوکری پکی کرنے پر مرکوز ہے۔ وہ اطلاعات کی وزارت بھی ہتھیانا چاہتے تھے جس میں انہیں ناکامی پر سبکی کا سامنا رہا۔ نعیم الحق نے مزید کہا کہ آڈیٹر جنرل نے ریلوے میں کم و بیش 9 ارب روپے کی کرپشن کی نشاندہی کی ہے۔ آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ریلوے کا شمار ملک کے کرپٹ ترین اداروں میں ہوتا ہے۔ اجلاس میں احتجاج کے بعد کی صورتحال پر غور کیا گیا، عمران خان نے پرویز خٹک اور وزراء کو اسلام آباد داخلے سے روکنے کی مذمت کی اور کہا کہ وفاقی حکومت نے خیبر پی کے کابینہ کو روک کر غلط پیغام دیا۔ پرویز خٹک نے اٹک میں پی ٹی آئی رہنمائوں پر مقدمات کے اندراج، وزیر دفاع چوہدری نثار، پنجاب حکومت کے روئیے پر تنقید کرتے ہوئے کہا اسکی شدید مذمت کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ اور شہریوں پر تشدد کیخلاف قانونی چارہ جوئی پر بریفننگ دی گئی۔ پی ٹی آئی اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم، وزیر اعلیٰ پنجاب، وفاقی وزیر داخلہ کیخلاف مقدمات درج کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ قانونی چارہ جوئی سے آئندہ ایسی بربریت کا راستہ روکیں گے۔ عمران خان نے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور صوبائی حکومت کے فیصلے کی تائید کردی۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور پنجاب نے آئین کو نظرانداز کیا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ کابینہ اور شہریوں پر ریاستی جبر آزما یا گیا، عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑائی گئیں پرویز خٹک نے شریف گلہ کے معاملے پر نظر ثانی کا فیصلہ بھی کیا، افغان قانون کو ہمدردی کی بنیاد پر علاج کی سہولیات دیں گے۔ شربت گلہ کا معاملہ وفاقی حکومت سے اٹھائیں گے۔ این این آئی کے مطابق تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پنجاب اور خیبر پی کے کے مختلف شہروں کا دورہ کرنے کا فیصلہ کرلیا، پنجاب کے دوروں کے دوران پارٹی کی خیبر پی کے کی قیادت بھی عمران خان کے ہمراہ ہوگی۔ ذرائع تحریک انصاف کے مطابق عمران خان نے خیبر پی کے کے دوروں کے دوران پنجاب کی قیادت کو ساتھ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عمران خان نے ہدایت کی کہ احتجاج کے دوران گرفتار اور شیلنگ میں زخمی ہونے والے کارکنوں کی لسٹ فراہم کی جائے اور ایسے تمام کارکنوں کیلئے شاباشی سرٹیفکیٹ تیار کئے جائیں۔ امکان ہے اگلے دو روز میں عمران خان پشاور کا دورہ کریں گے اور شیلنگ سے شدید متاثرہ صوابی کے کارکن کے گھر کا بھی دورہ کریں گے۔ صباح نیوزکے مطابق چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے ٹوئیٹر میں بتایا دھرنے کے دوران یوتھ فورم کے نوجوانوں پر تشدد کیا گیا جس کے ذمہ دار شریف برادران اور وزیرداخلہ ہیں۔انہوں نے 2 نومبر کے دھرنے کے دوران پولیس کی جانب سے حراست میں لیے گئے پی ٹی آئی یوتھ فورم کے نوجوانوں نے ملاقات کی۔ ان نوجوانوں کو بغیر کسی وجہ کے اڈیالہ جیل میں سزائے موت والی حوالات میں رکھا گیا اور 5دن تک ان پر بدترین تشدد کیا گیا۔ نوجوانوں سے موبائل فون اور پیسے بھی چھین لیے گئے اور انہیں ہمارا جلسہ ختم ہونے کے بعد رہا کیا گیا، یہ ہے مسلم لیگ (ن)کی جمہوریت۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کارکنوں پر بدترین تشدد کے ذمہ دار نوازشریف، شہباز شریف،چوہدری نثار سمیت صوبائی و وفاقی حکومت کو قرار دیتا ہوں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...