واشنگٹن:امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ انتخاب سے قبل ڈیموکریٹک پارٹی کے مضبوط گڑھ سمجھی جانے والی ریاستوں کو نشانہ بنائیں گے۔ ٹرمپ پنسیلوینیا، مشی گن اور مینیسوٹا کا دورہ کریں گے جہاں سنہ 19972 کے بعد سے رپبلکن پارٹی کو کامیابی نہیں ملی۔میڈیارپورٹس کے مطابق حالیہ دونوں میں لیے جانے والے رائے عامہ کے جائزوں سے معلوم ہوتا ہے کہ ہلیری کلنٹن کو برتری تو حاصل ہے لیکن ان کے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان فرق کم ہوتا جا رہا ہے۔ریلی سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہلیری کلنٹن صدر منتخب ہوتی ہیں تو وہ دہشت گردی کے لیے دروازے کھول دیں گی۔ ٹرمپ نے کہا ہلیری چاہتی ہیں کہ امریکہ میں آنے والے شامی پناہ گزینوں کی تعداد میں 550 فیصد اضافہ ہو۔'ہلیری کے منصوبے کا مطلب ہے کہ دہشت گردی، انتہا پسندی ہمارے سکولوں اور کمیونٹیز میں پھیلے۔انھوں نے کہا کہ بطور صدر وہ شامی پناہ گزینوں کے پروگرام کے معطل کر دیں گے۔دونوں امیدواروں کی ٹیم اب ووٹروں کو اپنی جانب راغب کرنے کے بجائے زیادہ سے زیادہ اپنے حامی ووٹروں کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب دے رہی ہیں۔ہو سکتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ہلیری کلنٹن امریکی تاریخ کے سب سے غیر مقبول صدارتی امیدوار ہوں لیکن ایک ایسی شخصیت ہیں جو کہ جہاں بھی جاتی ہیں عوام کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہیں۔امریکی صدر براک اوباما کی اہلیہ مشیل اوباما اس وقت صدراتی امیدوار ہلیری کلنٹن کے حق میں اور ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف میدان میں آگئی ہیں اور انھیں ہلیری کلنٹن کا سب سے موثر ہتھیار تصور کیا جا رہا ہے۔خیال رہے کہ امریکی ریاست فلوریڈا لاطینی امریکیوں کی بڑی تعداد آباد جن میں کئی ریپلکن پارٹی کے حامی بھی ہیں۔امریکی ٹی وی نے جو تازہ پول جاری کیا ہے جس میں ہلیری کلنٹن کو ڈونلڈ ٹرمپ پر دو پوائنٹس کی سبقت حاصل ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل فوکس نیوز کی جانب سے کیے جانے والے پول میں ہلیری کو تین پوائنٹس کی سبقت حاصل تھی۔
امریکا میں صدارتی انتخابات سے قبل دہشت گردحملوں کی تحقیقات جاری
Nov 06, 2016 | 12:59