روسی تنصیبات کے کمپیوٹر سسٹموں پر امریکی ہیکروں کے ابتدائی حملوں کے بعد ماسکو نے واشنگٹن سے باضابطہ وضاحت طلب کر لی ہے۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ روس ہیکر حملوں سے متعلق شائع ہونے والی خبروں کے بارے میں وائٹ ہاؤس اور امریکی وزارت خارجہ کی وضاحت کا منتظر ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ کی جانب سے روس کی درخواست کا جواب نہ دینا، امریکی سائبر دہشت گردی تصور کیا جائے گا۔ ماریا زاخارووا نے کہا کہ اگر امریکہ نے اس حوالے سے تحقیقات نہ کیں اور اس کے نتائج امریکی ذرائع ابلاغ میں شائع نہ ہوئے تو پھر روس امریکہ پر سائبر دہشت گردی کا الزام لگانے میں حق بجانب ہوگا۔ قابل ذکر ہے کہ امریکہ کے این بی سی ٹی وی نے ملکی سکیورٹی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی ہیکروں نے روس کی اہم سرکاری تنصیبات کے کمپیوٹروں تک رسائی حاصل کرلی ہے اور ہم اس طرح کے حملوں کا فوری جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ اس خبر میں دعویٰ کیا گیا کہ امریکی ہیکر قصر کریملن، ذرائع ابلاغ، الیکٹرک سپلائی اور ٹیلی کمیونیکیشن نظام میں داخل ہوگئے ہیں۔رواں ماہ کے اوائل میں امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن کی جانب سے سائبر حملوں کی دھمکی کے بعد امریکی ہیکروں نے روسی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر حملے کیے تھے۔