کراچی(نیوزرپورٹر) یونیورسٹی آف نارثمپٹن برطانیہ کے ڈین اکیڈمک پارٹنرشپس پروفیسر ہیسٹنگز مکینزی نے کہا ہے کہ انکی یونیورسٹی اور شہید بھٹو جامعہ قانون (ذیبول) کے درمیان اعلیٰ تعلیم کے میدان میں اشتراک عمل ڈسٹنٹ لرننگ یا ایکسٹرنل ڈگری پروگرام نہیں بلکہ اس پروگرام کے تحت دونوں جامعات کے نصاب اور نمبر دینے کے طریقہ کار کو ہم آہنگ کیا گیا ہے اور دونوں ممالک کے طلباتحصیل علم کے یکساں تجربات سے گزریں گے۔ وہ مقامی ہوٹل میں اشتراک عمل کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔ سیمینار سے رجسٹرا ر ذیبول سید شرف علی شاہ، ڈائریکٹر فائنانس عامر بشیر اور چیئرمین شعبہ قانون ڈاکٹر اویس حسن شیخ نے بھی خطاب کیا۔انٹر یونیورسٹی کنسورشیم کے بانی چیئرمین جسٹس (ر) قاضی خالد علی نے کہا کہ ایک وقت ایسا تھا جب صرف متمول اور صاحب حیثیت لوگ ہی برطانیہ جاکر تعلیم حاصل کرسکتے تھے۔ جب ہائی کورٹ میں ججز مقرر کیے جاتے تھے تو بیرسٹروکلا کو مقامی ڈگری کے حامل وکلاپر فوقیت دی جاتی تھی۔ یہ عام شہریوں کے ساتھ ایک طرح کا امتیازی سلوک تھا کیونکہ اعلی ٰ عدلیہ میں ملازمتوں کو صرف اعلیٰ طبقوں تک محدود کردیا گیا تھا اور نچلے طبقوں کے افراد ان عہدوں کا سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔