کراچی (نیوز رپورٹر) اُردو میری مادری زبان اور میری شناخت ہے جس پر مجھے فخر ہے لیکن دیگر زبانیں بولنے والے اور قومیت کے لوگ بھی میرے بھائی ہیں‘ اپنی سیاست چمکانے کے لیے اردو بولنے والوں کی مشکلات میں مزید اضافہ نہیں کروں گا بلکہ دلوں سے دلوں کو جوڑ کر جو خلا لسانی سیاست سے پیدا کر دیا گیا تھا اسے پُر کریں گے ہر الیکشن سے قبل زبان اور قومیت کا نعرہ ہمیں بھی لگانا آتا ہے لیکن اپنے ملک کے بچوں میں لسانیت اور تعصب کا زہر ہرگز نہیں گھولیں گے‘ پاک سر زمین پارٹی 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کے بعد مزید مضبوط ہو گئی ہے 25 جولائی کے بعد ہمارے ساتھ جو لوگ ٹھہرے وہ الیکشن کی ہار جیت سے بے پروا ہو کر ہمارے نظریے اور ہماری جدوجہد کی نیک نیتی کو دیکھ کر ہمارے ساتھ رہے جن کے کوئی ذاتی مفادات نہیں تھے اور اب حکمرانوں کی کارکردگی دیکھ کر روزانہ کی بنیاد پر لوگ جیتی ہوئی پارٹیوں کو چھوڑ کر ہمارے ساتھ شامل ہو رہے ہیں کیونکہ باتوں اور دعوؤں کے علاوہ صرف ہم نے عملی طور پر کام کر کے دکھایا ہے ان خیالات کا اظہار چیئرمین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفیٰ کمال نے کورنگی میں مختلف برادریوں کے وفود اور عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔