کراچی(این این آئی)اقتصادی بحران سے دوچارپاکستان میں معاشی دہشت گردی کے لیے کرنسی کے غیرقانونی کاروبار اورحوالہ ہنڈی کے ذریعہ رقوم بیرون ممالک منتقل کرنے والے پاکستانی گروہوں کو بھارت اورافغانستان کی سرپرستی حاصل ہونے کا انکشاف ہواہے۔وفاقی وزارت داخلہ کوارسال کی جانے والی ایک حساس ادارے کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کرنسی کے غیرقانونی کاروبار میں ملوث کراچی اور کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے گروہوں کو بھارتی ایماءپرافغانستان کے پاسپورٹ فراہم کیے گئے ہیں جبکہ بعض ایجنٹوں کے پاس ایرانی پاسپورٹس کا انکشاف ہوا ہے جومنی لانڈرنگ کے لیے متبادل چینل کے طورپر استعمال کیے جارہے ہیں اوربڑے پیمانے پر پاکستان سے سرمایہ بیرون ممالک منتقل کیا جارہا ہے ۔ معتمدترین سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانی پاسپورٹ حاصل کرنے والے کرنسی کے غیرقانونی کاروبارسے منسلک افراد میں پاکستانی نژاد افغانی اورایرانیوں کی بڑی تعداد شامل ہے جن کے نیٹ ورک سے منسلک ارکان کراچی سے براستہ کوئٹہ کابل اورکراچی سے براستہ گوادر،مندشہر سے چاہ بہار تک زمینی راستہ استعمال کرتے ہیں، افغانستان اورایران میں داخلے کے بعد افغانستان اورایران کا پاسپورٹ استعمال کرتے ہوئے فضائی اورسمندری راستے سے سرمایہ براستہ دبئی یا نئی دہلی امریکہ آسٹریلیا اورمختلف یورپی ممالک میں منتقل کیا جارہا ہے۔ایک حساس ادارے کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے منی لانڈرنگ کے خلاف حکومت کے سخت ترین اقدامات کے بعد کرنسی کے غیرقانونی کاروباراورمنتقلی میں ملوث گروہوں کوبھارتی مداخلت پرافغانستان کے پاسپورٹ جاری کیے گئے ہیں جوگروہ کے ارکان کابل سے نئی دہلی اوروہاں سے دبئی سمیت مختلف ممالک کے فضائی سفرکے لیے استعمال کرتے ہیں۔ حساس ادارے نے منی لانڈرنگ اورٹیررسٹ فنانسنگ کے سدباب کیلئے قائم کیے جانے والے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی کارگردگی پرتحفظات ظاہرکیے ہیں اورکہاہے کہ حوالہ اور ہنڈی کے غیرقانونی کاروبارکوروکنے کے لیے متحرک بعض ادارے ان عناصرکی شناخت اورانہیں گرفت میں نہیں لاسکے ہیں جبکہ دیگر متعلقہ ادارے بھی اس غیرقانونی کاروبار میں ملوث گروہوں کے خلاف کوئی موثر کارروائی نہیں کرسکے ہیں۔
غیرقانونی کاروبار