وارانسی (صباح نیوز) مشکوک دستاویزات کے الزام میں 16سال قید رہنے والے پاکستانی شہری جلال الدین کو عدم ثبوت کے باعث رہا کردیا گیا۔ وارانسی سینٹرل جیل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ امیرشس گوڈ نے میڈیا کو بتایا کہ 2001ء میں جلال الدین کو مشکوک دستاویزات رکھنے کے باعث وارانسی کے کنٹونمنٹ ایریا سے حراست میں لیا گیا تھا، جسے رہا کردیا گیا، جلال الدین کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ کے مطابق مشکوک دستاویزات رکھنے کے باعث جلال الدین کو سرکاری راز ایکٹ اور غیر ملکی ایکٹ کے تحت سولہ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ مسٹر گوڈ نے بتایا کہ جب جلال الدین کو حراست میں لیا گیا تو وہ میٹرک پاس تھا، بعد ازاں قید کے دوران اس نے انٹر کیا اور پھر اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی سے ایم اے کیا، اس کے علاوہ قید کے دوران اس نے الیکٹرک میں ڈپلومہ بھی کیا۔ تین سال سے جیل کرکٹ لیگ میں ایمپائر کے فرائض سر انجام دے رہا ہے، جلال الدین کو سخت سکیورٹی میں امرتسر بارڈر لے جایا گیا، جہاں اسے واہگہ۔اٹاری بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کردیا جائے گا۔
پاکستانی رہا