اسلام آباد(آئی این پی+ صباح نیوز ) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ دھرنے کا وقت مناسب نہیں ہے‘ پچ‘ موسم اور بائولر کو دیکھ کرفیصلہ کرنا چاہئے۔ منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا زمینی حقائق وزیراعظم کے نوٹس میں لائی ہوں۔ ہائی کورٹ بار، ڈسٹرکٹ بار کے نمائندوں کی شکر گزار ہوں۔ چیف جسٹس ہائی کورٹ نے مجھے ذمہ داری دی کہ معاملات دیکھوں، ڈسٹرکٹ، ہائی کورٹ بار کے مسائل پر وزیراعظم سے بات کروں گی۔فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے 23 سال جدوجہد کی، وزیراعظم رول آف لاکی جنگ لڑتے رہے ہیں ، ملک میں انصاف یقینی بنانے کیلئے کئی سال جدوجہد کی۔معاون خصوصی نے کہا کہ چیف جسٹس ہائی کورٹ کے حکم پر عدالتوں کا دورہ کیا، ضلعی عدالتیں جوڈیشل کمپلیکس میں تبدیل ہوں گی، نظام کو بدلنے کی پہلی اینٹ قوانین میں تبدیلی ہے، عمران خان نے گلے سڑے نظام کو بدلنے کا وعدہ کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ نظام کو بدلنے کی پہلی سیڑھی قوانین میں تبدیلی ہے، قوانین میں تبدیلی کا آغاز بھی ہوچکا ہے، ہم سب کا مقصد ہیعوام کو بروقت اور سستا انصاف ملے، تحریک انصاف اس وژن نظریے کو یقین میں بدلے گی۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میری معافی مسترد نہیں ہوئی، لامنسٹری اپنا کام قانون اور قاعدے کے مطابق کررہی ہے، ہر بال پر چھکا لگانے کے بجائے کچھ گیند پر سمجھداری سے کھیلنا ہوتاہے، مولانا صاحب ہر بال چھکا لگا کر گرا ونڈ سے باہر پھینکنا چاہتے ہیں۔ ان کے آئوٹ ہونے کا خطرہ ہے۔ معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ مولانا کے دھرنے کا وقت مناسب نہیں ہے، مولانا کو پچ اور بال کو دیکھ کر فیصلہ کرنا چاہئے، گرانڈ میں موجود رہنا ہی سیاست دان کی کامیابی ہوتی ہے، ہارڈہٹنگ کا جواب حکومت ہارڈہیٹنگ سے نہیں دینا چاہتی۔فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان خصوصا کشمیر کا ایشو ہائی الرٹ ہے اور حال ہی میں کرتارپور راہداری کا افتتاح ہونے جارہا ہے۔