اگلے ہفتے لاہور سے تہران  براہ راست  ہفتہ  وار پرواز شروع:  ایرانی قونصل جنرل

Nov 06, 2020

لاہور (کامرس رپورٹر)  پاکستان اور ایران کے مابین مثالی تجارتی اور معاشی تعلقات ہیں۔ دوسرے ممالکا کو اس نوعیت کے تعلقات قائم کرنے کے لئے اربوں ڈالر خرچ کرنے پڑتے ہیں جن سے پاکستان اور ایران فطری طور پر لطف اٹھا رہے ہیں۔ یہ باتیں ایرانی قونصل جنرل محمد رضا نظیری نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر کہیں۔ صدر لاہور چیمبر میاں طارق مصباح، سینئر نائب صدر ناصر حمید خان، نائب صدر طاہر منظور چوہدری، سابق صدر میاں مصباح الرحمن، سہیل لاشاری، سابق سینئر نائب صدر امجد علی جاوا، علی حسام اصغر، سابق نائب صدر میاں زاہد جاوید احمد لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی ممبران بھی اس موقع پرموجود تھے۔ رضا نظیری کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی تہران کا سفر کرنا چاہتا ہے تو وہ تین گھنٹے سے بھی کم وقت میں وہاں پہنچ سکتا ہے کیونکہ اگلے ہفتے سے لاہور سے تہران کے لئے براہ راست ہفتہ وار پرواز شروع ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی اور پاکستانی تاجروں کے درمیان مضبوط رشتہ ہے جو ہر گزرتے دن کے ساتھ مستحکم ہوتا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران اور لاہور چیمبر اور ایرانی قونصل خانے کو تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے مزید کام کرنا ہو گا۔ جبکہ لاہور چیمبر میں فارسی زبان کے کورسز کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔ انہوں نے لاہور چیمبر کے سابق صدر سہیل لاشاری کو پاک ایران جوائنٹ چیمبر کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد بھی دی۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں طارق مصباح نے کہا کہ لاہور چیمبر اور ایران قونصل خانے کے مابین عمدہ ورکنگ ریلیشن شپ  پر ہم فخر محسوس کرتے ہیں۔ اس سے ایران کے ساتھ ہماری تجارت کا مجموعی حجم تقریبا 537 ملین ڈالر ہے۔ میاں طارق مصباح نے کہا کہ پاکستان اور ایران تجارت کے فروغ کے لئے ممکنہ شعبے ٹیکسٹائل، دواسازی اور چاول  ہیں ۔ پاکستان میں فارماسیوٹیکل انڈسٹری کے لئے ایک بہت بڑی صلاحیت موجود ہے کہ وہ ایران کی مارکیٹ کو ٹیپ کرکے اپنی برآمدات میں اضافہ کرے۔ سینئر نائب صدر لاہور چیمبر ناصر حمید خان نے کہا کہ دونوں ممالک کے لئے تجارت کی سہولت کے لئے بارٹر ٹریڈ میکانزم میں پیشرفت کرنے کا بھی یہ اعلی وقت ہے۔دریں اثناء اماہان ائر لائنز کی جانب سے تہران سے لاہور ہفتہ وار پرواز چلانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد ہوگا۔

مزیدخبریں