لاہور، کراچی، وہاڑی (خصوصی نامہ نگار، لیڈی رپورٹر، کامرس رپورٹر، نامہ نگار) گستاخانہ خاکوں کیخلاف جمعرات کے روز بھی احتجاج جاری رہا۔ ریلیاں بھی نکالی گئیں۔ مظاہرین نے فرانسیسی صدر میکرون ملعون کے پوسٹرز پر جوتے مارے، پتلا جلایا اور شدید نعرے بازی کی۔ لاہور سے کامرس رپورٹرکے مطابق گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف لاہور کی مختلف مارکیٹوں کے تاجروں نے مال روڈ ریگل چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ شرکاء نبی کریم کی شان میں نعرے لگاتے ہوئے فرانس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کرتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق انار کلی، ہال روڈ، بیڈن روڈ، نیلا گنبد سمیت دیگر مارکیٹوں کے تاجروں نے کاروبار بند کرکے مال روڈ ریگل چوک پر فرانس کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا۔ شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر نبی کریم کی شان میں نعرے تحریر تھے جبکہ اس موقع پر فرانس کے خلاف شدید نعرے بازی کی جاتی رہی۔ تاجروں نے دو گھنٹے تک مال روڈ کو ٹریفک کیلئے بند رکھا۔ رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی تاجر اور عوام پہلے ہی فرانس کی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کر چکے ہیں۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس گستاخی پر فرانس کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر کے فرانس کے سفیر کو ملک بدر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان کسی صورت گستاخی برداشت نہیں کر سکتے۔ فرانس نے اس اقدام کے ذریعے عالمی امن کو دائو پر لگا دیا ہے۔ لاہور سے خصوصی نامہ نگار، لیڈی رپورٹر کے مطابق فرانس میں خاکوں کی اشاعت کے خلاف حلقہ خواتین جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ناصر باغ سے ناموس رسالت ریلی نکالی گئی جس کی قیادت ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثمینہ سعید، امور خارجہ ڈاکٹرسمیحہ راحیل قاضی، صدر وسطی پنجاب ربیعہ طارق، ڈاکٹر زبیدہ جبیں، فلاح خاندان کی ڈائریکٹر عافیہ سرور نے کی جبکہ امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری اور امیرجماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد نے خطاب میں کہا فرانس میں گستاخانہ خاکوں نے پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے جو کھلی دہشت گردی کے مترادف ہے۔ ایٹمی طاقت پاکستان کے حکمرانوں کی جانب سے صرف مذمت کافی نہیں بلکہ اس کے لئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ قبل ازیں خواتین مقررین نے کہا کہ ہمارے دل شاتمین کی جسارت سے زخمی ہیں۔ ہم میں سے ہر خاتون چاہتی ہے آپ کی عزت وحرمت کی حفاظت کیلئے کچھ نہ کچھ ضرور کرے تاکہ روز محشر ہم ام عمارہ رضی کی صف میں کھڑے ہوکر سرخرو ہوسکیں اور نبی رحمت کی شفقت اور شفاعت حاصل کرسکیں۔ مسلمان ممالک او آئی سی کا اجلاس بلا کر مشترکہ حکمت عملی اختیار کریں۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے فرانس کے صدر کو معافی مانگنے پر مجبور کریں۔ اس حوالہ سے بین الاقوامی سطح پرقانون سازی کی جائے۔ ریلی میں شامل خواتین مظاہرین اور بچوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھارکھے تھے جن پر ’’غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے‘‘ تحریر تھا۔کراچی سے این این آئی کے مطابق جمعیت علما اسلام کے زیراہتمام ناموس رسالتؐ ریلی نکالی گئی اور فرانسیسی صدر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ ریلی کے شرکا نے شہر بھر کا گشت کرتے ہوئے بدین پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا دیا۔ ہم گستاخوں سے تعلق ختم کر کے ان پر ہمیشہ لعنت بھیجتے رہیں گے۔ وہاڑی سے نامہ نگارکے مطابق آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن (ایپکا) وہاڑی کے زیراہتمام فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ مظاہرین کی قیادت ضلعی صدر ایپکا محمد طیب بھٹی، سرپرست اعلی شیخ مظہر حسین، جنرل سیکرٹری ملک شہباز ریاض اور رانا ناصر محمود نے کی۔کثیر تعداد میں کلرکس اور ملازمین شریک تھے۔ مظاہرین نے فرانسیسی صدر کے پوسٹر کی جوتوں کے ساتھ تواضع کرنے کے بعد اسے نذر آتش کیا۔ فرانس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ ضلعی صدر محمد طیب بھٹی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت کے تحفظ کیلئے تمام مسلمان ایک پیج پر اور اپنی جانیں قربان کرنے کو تیار ہیں۔ بہت جلد فرانس دنیا کے نقشہ سے مٹ جائے گا۔