سکردو +اسلا م آباد(نوائے وقت رپورٹ+وقائع نگار خصوصی) مریم نوازنے کہا ہے کہ حکومت کون بنائے گا یہ اختیار صرف عوام کو ہے۔ میں عوام کی آواز بن کر یہاں آئی ہوں۔ آپ کا ہر مسئلہ حل کرنے کی کوشش کروں گی۔ پاکستان کی سیاست اب بدل گئی۔ عوام کے نمائندے مار کھاتے ہیں لیکن خدمت سے پیچھے نہیں ہٹتے۔ ووٹ کا حق صرف ان کا ہے جو لوگ پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے۔ ایک جعلی وزیراعظم صوبہ گلگت بلتستان کا اعلان کرکے چلے گئے۔ گلگت بلتستان پر جب میٹنگ ہورہی تھی وزیراعظم ساتھ والے کمرے میں بیٹھے تھے۔ جعلی وزیراعظم جھوٹے وعدے کرتا آیا ہے۔ کیا 50 لاکھ گھر بنانے کا وعدہ پورا ہوا یا 90 دن میں ملک ٹھیک ہوا؟۔ لوگ پریشان اور حکومت سے تنگ آچکے ہیں۔ جعلی وزیراعظم کو یہ نہیں معلوم کہ عوام کس طرح بھوک سے مررہے ہیں۔ یہ وزیراعظم نوکری کررہا ہے اس کو اپنے حق کا بھی نہیں پتا۔ جو انسان اپنی عزت کی پرواہ نہیں کرتا وہ آپ کی عزت کا کیا خیال کرے گا۔ منہ پر ہاتھ پھیرنے والوں کی پریشانی بلاوجہ نہیں ہے۔ عمران خان جانے والے ہیں۔ ان کو گھر بھیجنا ہوگا۔ گلگت بلتستان سے موجودہ حکومت کا صفایا کرنا ہے۔ ووٹ چوروں کے آگے سر نہیں جھکائیں گے۔ ووٹ چوری کی کوشش کی تو تمہارا تماشا پوری دنیا دیکھے گی۔ پاک فوج کی دل سے قدر کرتے ہیں۔ جب گلگت بلتستان کا سرفخر سے بلند ہوتا ہے تو پاکستان کا سر فخر سے بلند ہوتا ہے۔ لوٹوں کو دریا میں بہا دیں ووٹ نہ دیں۔ جو لوٹے تھے وہ تھوڑا سا دبائو بھی برداشت نہ کرسکے وہ آپ کی خدمت کیا کریں گے۔ نوازشریف نے تین سال گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے پر کام کیا۔ دنیا دیکھے گی کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بھی نوازشریف ہی بنائے گا۔ گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات کیلئے مسلم لیگ (ن) کے 16 میں سے 8-9 امیدواروں کو توڑا جاچکا ہے۔ جو پارٹی کی پیٹھ میں چھرا گونپ دے وہ ووٹ کا حق دار نہیں۔ کارکنان پارٹی چھوڑ جانے والوں کا گھیرائو کریں۔