پنجاب کا وزیراعلیٰ بااختیار ہوتا تو معاملات اس حد تک نہ پہنچتے: طارق بشیر چیمہ

Nov 06, 2020 | 09:56

ویب ڈیسک

لاہور:  مسلم لیگ (ق) کے سیکرٹری جنرل طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب کا وزیراعلیٰ اگر بااختیار ہوتا تو معاملات اس حد تک نہ پہنچتے۔ صوبہ پنجاب کو کون چلا رہا ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے کہ یہ تو صرف وزیراعظم اور ان کے اکابرین ہی بتا سکتے ہیں کہ نظام کس کے ہاتھ میں ہے۔

طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے کہ ہم حکومت سازی یا فیصلہ سازی میں حصہ دار نہیں ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ ہم ‘’اہم اعلان’’ کی طرف نہ جائیں۔ اگر ہم وزیراعظم کیلئے غیر اہم ہو چکے ہیں تو پھر ٹھیک ہے، پھر ہم اپنا فیصلہ خود کر لیں گے تاہم اگر ملکی مفاد، قومی سلامتی، عوام کی بہتری اور مسائل حل کرنے میں اگر کچھ فیصلے کرنے ہیں تو ہم آج بھی حاضر ہیں۔

یہ اہم باتیں انہوں نےنجی نیوز  میں انٹرویو کے دوران کیں۔ لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ ہم جس کشتی میں سوار ہیں وہ ضرور کنارے لگے۔ حکومت چھوڑنے کا ارادہ نہیں ہے۔ ہم اپنی ذات کے لیے کچھ نہیں مانگ رہے۔ عوام مفاد کے ایشوز کو حل کرنے کے لیے ہم آج بھی ساتھ ہیں۔ مہنگائی کو کنٹرول کیا جائے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار سے شکایات بھی ملتی جلتی ہے۔ تاہم معاملات تب ہی حل ہوں گے۔جب وزیراعظم دلچسپی لیں گے۔ وزیراعظم کی مرضی ہے، اگر فیصلہ سازی میں شامل نہیں کرتے تو زبردستی نہیں کر سکتے۔ کیا کسان اور کاشتکاروں کے معاملات کو صوبہ کنٹرول نہیں کر سکتا؟ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے ظہرانے میں سب نے شکایات کے انبار لگائے۔ میں خود وفاقی وزیر ہوں لیکن 7 سے 8 ماہ ہو گئے وزیراعظم سے ملاقات نہیں ہوئی۔ پچھلے دو سال میں ہماری قیادت سے وزیراعظم کی صرف ایک ملاقات ہوئی۔ وزیراعظم لاہور آتے ہیں لیکن ان کے پاس ملاقات کا وقت نہیں ہوتا۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ کاشتکاروں کے بارے مشاورت کی جاتی تو اچھے فیصلے کیے جا سکتے تھے۔ مسائل کو حل کرنے کے لیے سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا۔ کاشت کاروں پر اتنا ظلم، ان کے ووٹوں سے ہی تو ہم یہاں تک پہنچے ہیں۔

طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے تحفظات بار بار بتائے ہیں۔ وزیراعظم اگر ملاقات کریں گے تو عوامی مفاد میں اچھے مشورے دیں گے۔ سب سے بڑا مسئلہ کاشت کاروں کا ہے۔ ہمیں اپنے کاشت کاروں کو سہولت دینی چاہیے۔ ہماری خواہش ہے کہ عوام کے لیے اچھے فیصلے کیے جائیں۔

مزیدخبریں