کراچی(کامرس رپورٹر)ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان ( ای ایف پی) کے صدر اسماعیل ستار نے کہا ہے کہ پاکستان میں بینکوں کی غیر ضروری اور اضافی تعطیلات ایک فرسودہ تصور ہے جسے اب بند کر دینا چاہیے۔ بینک کی تعطیلات کا روایتی تصور تاریخی طور پر سائنسی مصنف، بینکر اور سیاست دان جان لوبوک نے 1871 میں متعارف کرایا تھا۔ ان تعطیلات کو عام تعطیلات کی وسیع فہرست میں شامل کیا گیا تھا تاکہ روایتی مالیاتی اداروں کو دستی بک رکھنے کے دور میں اپنے کھاتے بند کرنے میں مدد مل سکے۔صدر ای ایف پی نے ایک بیان میں کہاکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان تعطیلات کی کم ہوتی ضرورت کے باوجود باالخصوص بینکنگ سسٹم کے وسیع پیمانے پر ڈیجیٹلائزیشن ہونے کے باوجود ہم نے ابھی بینک تعطیلات کے پہلے سے موجود نظام کو قبول کیا ہوا ہے۔غیر ضروری اور اضافی تعطیلات کے فرسودہ نظام نے بار بار نقصانات اٹھائے ہیں باالخصوص ان برآمد کنندگان کے لیے جن کی بیرون ملک ترسیل کے ذرائع ان بند مالیاتی نظام کی وجہ سے رکاوٹ کا شکارہوجاتے ہیں۔اسماعیل ستارکا کہنا تھا کہ حکومت اور اسٹیٹ بینک کو پاکستان میں بینک تعطیلات کے روایتی نظام کو آنے والے سالوں کے لیے قبول کرنے سے پہلے اپنے خطے کے عالمی اور معاشی حالات کا ضرور جائزہ لینا چاہیے کیونکہ غورو تجزیہ پائیدار نظام کے قیام میں اہم کردار ادا کرتا ہے جس سے خطے میں تاجر برادری کا اعتماد بڑھے گا اور ترقی کو فروغ ملے گا۔