اسلام آباد (خصوصی رپورٹر‘ اپنے نامہ نگار سے) سپریم کورٹ بار نے نیب ترمیمی آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نومنتخب صدر احسن بھون کی زیر صدارت سپریم کورٹ بار کی نو منتخب باڈی کا پہلا اجلاس ہوا۔ بار کی جانب سے منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بار نیب میں ترامیم کیلئے لائے جانے والے آرڈیننسز کو مسترد کرتی ہے۔ حکومت نے مخصوص قوانین بنا کر خاص لوگوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ بار نے اپنے پہلے اجلاس میں آئین کے آرٹیکل 175اے کے خاتمے اور بار کی مشاورت میں ججز کی تقرری کیلئے نئے قوانین لانے کے حق میں آئین کے آرٹیکل 3/ 184 میں ترمیم کرنے کے حق میں بھی قرارداد منظور کی گئی۔ جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ آرٹیکل میں ترمیم کرکے از خود نوٹس کیس میں اپیل کا حق دیا جائے اور اپیل بھی از خود نوٹس سننے والے بینچ کے علاوہ دوسرا بینچ سنے۔ قرارداد میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ جب ازخود نوٹس کیس کی اپیل کا فیصلہ نہ ہو تب تک فیصلے پر عملدرآمد بھی روکا جائے۔ سپریم کورٹ بار نے ادارے کی بہتری، عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کیلئے بار اور بینچ کے درمیان اچھے تعلقات پر بھی زور دیا۔ سپریم کورٹ بار نے موجودہ صورتحال پرسٹیک ہولڈرز کانفرنس بلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔