اسلام آباد+لاہور (نامہ نگار+خصوصی رپورٹر) شہباز شریف نے جمعہ کے روز قومی رہنمائوں سے ٹیلی فون پر رابطے کئے۔ شہباز شریف نے بلاول، مولانا فضل الرحمن کے علاوہ اختر جان مینگل، آفتاب احمد خان شیرپائو، ایمل ولی خان، شاہ اویس نورانی اور نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر مالک بلوچ سے ٹیلی فون پر گفتگو کی۔ شہبازشریف نے قومی رہنمائوں سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی مشترکہ حکمت عملی اور نیب ترمیمی آرڈیننس کے حوالے سے مشاورت کی۔ اس موقع پر قائدین نے مہنگائی کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور ردعمل دینے اور مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر بھی اتفاق کیا۔ قائدین نے اتفاق کیا کہ عوام مہنگائی اور اس حکومت کا بوجھ اٹھانے کو تیار نہیں، حکمرانوں سے نجات چاہتے ہیں۔ یہ حکومت رہی تو عوام اور معیشت زندہ نہیں رہے گی۔ قائدین نے نیب قانون کو پارلیمنٹ کے اندر اور باہر چیلنج کرنے کی حکمت عملی پر مشاورت کی اور قرار دیا کہ حکومت خود کو احتساب سے بچانا چاہتی ہے۔ قبل ازیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کے حکومتی اعلان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہاکہ صرف پٹرول نے 145روپے لٹر کی حد پار نہیں کی، موجودہ حکومت نے نالائقی، نااہلی، اور کرپشن کی ہر حد پار کی ہے۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 8روپے سے زائد اضافہ مہنگائی میں اضافہ کرے گا، عوام کا زندہ رہنا محال ہوگیا ہے۔ آئی ایم ایف کے حکم پر حکومت ابھی پٹرولیم لیوی بڑھا کر مہنگائی میں مزید اضافہ کرنے والی ہے جو ظلم ہے۔ حکومت آئی ایم ایف سے بجلی کی قیمتیں بڑھانے کی شرط کے سامنے ڈھیر ہوچکی ہے، اس طرح ملک نہیں چل سکتا۔ حکومت نے عوام کو مہنگائی کا پیکج دیا ہے۔ قوم پوچھ رہی ہے، یہ اچھے دن لائے ہیں؟۔ بھارت میں پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس اور قیمتیں کم جبکہ پاکستان میں بڑھ گئیں۔ سری لنکا اور بنگلہ دیش میں ڈیزل کی قیمت پاکستان سے کم ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہاکہ مہنگائی کے ذریعے عوام کی جیبیں خالی کرنے سے ملک اور معیشت چل سکتی ہے نہ ہی غریب کا گھر۔ عوام اب صرف اس حکومت سے نجات کی دعائیں کررہے ہیں، حکومت کا جانا ہی عوام کے لئے ریلیف بن چکا ہے۔ سرکاری افسر بدلے جارہے ہیں لیکن سب سے بڑی نااہلی، کرپشن پر عمران نیازی کرسی پر جمے ہوئے ہیں، کیوں؟۔ ثابت ہوگیا کہ موجودہ حکومت عوام کو صرف تکلیف دے سکتی ہے، ریلیف اس کے بس کی بات نہیں، راشن کارڈ پر لے آئی ہے۔ عوام پر مہنگائی کا کلہاڑا برسا کر عمران نیازی کہتے ہیں کہ مہنگائی کیوں بڑھ رہی ہے؟۔ تین برس میں خوردنی تیل کا 160سے 369پر پہنچ جانا ظلم اور ناانصافی کی انتہا ہے۔ ریلیف پیکج کے اعلان کے ساتھ ہی مہنگائی کا نیا طوفان آچکا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ثبوت ہے کہ حکومت کو غریب کا کوئی احساس نہیں۔