کراچی (نیوز رپورٹر)پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے وائس چیئرمین خلیل احمد تھندنے کہا ہے کہ سردیوں کی آمد سے قبل ہی گیس کی لوڈ شیدنگ حکومت کی نااہلی اور حماقت کا نتیجہ ہے۔جو حکومت عوام کی ضروریات پوری کرنے سے نظریں چرائے، وہ حکومت نہیں مافیا ہے۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں گیس کی بندش عوام کے ساتھ ظلم ہے۔ گیس سلنڈر کی قیمتیں بھی کئی گنا بڑھ چکی ہیں۔پانی اور بجلی پہلے ہی ناپید تھے، اب گیس کی سپلائی بھی بند کر دی گئی ہے۔ عوام کو سڑکوں پر نکلنے پر مجبور نہ کیا جائے،گیس کی بلاتعطل فراہمی کی جائے۔ بدترین مہنگائی کے دور میں عوام کو ہوٹلوں سے کھانا خریدنا پڑرہا ہے اور جو ہوٹل سے کھانا خریدنے کی سکت نہیں رکھتے وہ بھوکوں مرنے پر مجبور ہیں۔ عوام گیس نہ ہونے کے باوجودماہانہ گیس کے بھاری بل بھی اداکررہے ہیں۔ حکمران گیس مینج نہیں کر پارہے تو ملک کا انتظام کیا خاک سنبھالیں گے؟ سوئی گیس کی اعلی انتظامیہ نااہل افراد پر مشتمل ہے جن کی نااہلی کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑرہا ہے۔ گیس لوڈ مینجمنٹ پلانٹ کی تجاویز منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت عوام کے مفادات کا خیال رکھے۔ گیس کے نئے ذخائر تلاش کئے جائیں۔ ملک بھر میں گیس کی تقسیم کا نیا اور جدید نظام بنایا جائے۔ گیس لیکج اور زیاں کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ گیس کی قیمتیں عوام کی دسترس میں رکھی جائیں۔ پیٹرولیم اور گیس سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کیا جائے۔ گیس کا ذخیرہ بڑھانے اور نئی پائپ لائنیں بچھانے کی ضرورت ہے۔پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں سوئی گیس کی غیر اعلانیہ بندش پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پی ڈی پی کے وائس چیئرمین خلیل احمد تھند نے مزید کہا کہ ایس ایس جی سی اور ایس این جی پی ایل گیس بحران کی ذمہ دار ہیں۔یہ کمپنیاں سستی ایل این جی درآمد کر کے مہنگے داموں آگے بھیجتی ہیں۔ گیس کی بڑھتی ہوئی طلب کے مطابق رسد یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ حکومت بجلی وگیس کی سپلائی کا تواتر برقرار نہیں رکھ سکتی، کیا صرف قیمتیں بڑھانے کی صلاحیت ہے؟ سوئی گیس کی بندش سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے۔ گیس کی لوڈ شیدنگ کے خاتمہ کے لئے فوری ٹھوس اقدامات کئے جائیں ۔ بحرانوں سے نمٹنے کے لئے نجی شعبے کو سہولت دی جائے، سرکاری اداروں کی اجارہ داری ختم کی جائے۔ وفاقی حکومت گیس کی لوڈ شیڈنگ بڑھا رہی ہے تو ایل پی جی کی فراہمی کو یقینی بنائے، اس کی قیمتوں کو کم اور کنٹرول میں رکھنے کے اقدامات کرے۔
حکمران گیس مینج نہیں کر پارہے ‘ملک کا انتظام خاک سنبھالیں گے؟
Nov 06, 2022