لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں انارکی اور افراتفری کا سماں‘ عوام غیر محفوظ‘ مضطرب اور مایوس ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کی مسلط کردہ تینوں حکمران جماعتوں نے ملک کو بند گلی میں دھکیل دیا۔ سیاست اور جمہوریت انتشار کا شکار ہے۔ اسٹیبلشمنٹ نے پی ٹی آئی‘ پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم کو چھتری فراہم کی۔ ملک کو موجودہ نہج تک پہنچانے والوں کوعوام کا سامنا کرنا پڑے گا اور اللہ کے سامنے بھی جواب دہ ہونا ہو گا۔ چند خاندانوں‘ جاگیرداروں‘ مافیاز‘ کرپٹ سرمایہ داروں اور استعمال کے ایجنٹوں نے 22 کروڑ عوام کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس اور ضلعی امیر کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ بے انتہا وسائل کے باوجود آج ملک کا کاشتکار‘ مزدور‘ دیہاڑی دار‘ سرکاری ملازم سمیت سب پریشان ہیں۔ مہنگائی میں ہر آئے روز اضافہ‘ روپیہ کی قیمت گر رہی ہے۔ سودی معیشت اورکرپشن نے تباہی پھیلا دی۔ حکمرانوں کی پالیسی قرضہ اور ڈنگ ٹپائو کے علاوہ کچھ نہیں۔ بلوچستان کی 80 فیصد سے زائد آبادی کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں۔صوبے کا نوجوان مایوس ہے۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے حقوق کا مقدمہ ہر فورم پر لڑے گی۔ بلوچستان کے لوگوں سے اپیل کرتا ہو کہ وہ جاگیرداروں اور سرداروں کی بجائے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ عوام نے ڈکٹیٹروں کی حکومت اور نام نہاد جمہوری اداروں کو دیکھ لیا مگر ان کے مسائل حل ہونے کی بجائے بڑھتے چلے گئے۔
سراج الحق