لاہور (نامہ نگار) وزیر اعظم کے مشیر برائے آزادکشمیر، گلگت و بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ خان صاحب جمہوریت برداشت اور ڈائیلاگ کے ذریعے چلتی ہے۔ ڈیڈ لاک کے ذریعے نہیں۔ وہ وزیر اعظم، وزیرداخلہ اور ایک ایجنسی کے سربراہ کا نام لے رہے ہیں۔ میں پوچھتا ہوں کہ حکومت آپ کی، پولیس آپ کی، ملزم پکڑا گیا۔ تفتیش تو پنجاب پولیس نے کرنا ہے۔ آپ جے آئی ٹی بنائیں۔ خان صاحب جب چاہیں مارچ اور احتجاج کریں۔ خان صاحب اگر بیٹھ کر بات نہیں کرتے تو الیکشن وقت پر ہو گا۔ خان صاحب اور ان کی پنجاب حکومت کو دھمکیوں کا پتہ تھا تو کنٹینر کو بلٹ پروف نہیں بنایا جاسکتا تھا؟۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزگڑھی شاہو لاہور میں پیپلز پارٹی کے دیرینہ کارکن مانی پہلوان کی وفات پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد پریس کانفرنس اور صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کیا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ملکی حالات خرابی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ہر ذی شعور اور ہوشمند پریشان ہے کہ یہ خرابی کون کر رہا ہے۔ ان پر حملے پر ساری قوم نے مذمت کی۔ جب قوم مشتعل یا مشکل میں ہوتی ہے‘ لیڈرشپ کا امتحان ہوتا ہے۔ خان صاحب کو تحمل سے سوچنا چاہئے۔ مطالبہ رکھیں بیٹھ کر بات کریں۔ ہم بھی عوام کے نمائندے ہیں۔ جو ہوا‘ بہت برا ہوا۔ آپ کو جو سپورٹ چاہئے‘ دیں گے۔ اپنے اداروں اور مخالفوں پر الزام سے کچھ نہیں ہوگا۔
قمر ز