سندر (تنویر سیال سے) بین الاقوامی سالانہ عالمی تبلیغی اجتماع کا پہلا مرحلہ آہوں، سسکیوں اور رقت آمیز دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا۔ اختتامی دعا مولانا محمد ابراہیم دیلولہ آف انڈیا نے کرائی۔ دعا صبح 9بجکر 10منٹ پر شروع ہو کر 9بجکر 20 منٹ پر اختتام کو پہنچی۔ دعا میں اسلام، پاکستان سمیت فلسطین، کشمیر دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کیلئے اللہ کے حضور خصوصی التجائیں کی گئیں۔ شرکاءکی تعداد 4 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ دوسرا مرحلہ 9 نومبر کو بعد نماز عصر سے شروع ہوگا۔ بعد نماز فجر حضرت مولانا عبداللہ خورشید نے رشدو ہدایت بیان کرتے ہوئے کہا کہ رشدو ہدایت کے لئے اس خیمہ بستی میں جمع ہونے والو میرے بھائیو، کبھی امر باالمعروف اور نہی عن المنکر کو نہ چھوڑنا۔ اگر چھوڑ دیا تو قیامت کے دن کوئی پرسان حال نہیں ہوگا۔ اللہ کے پیارے نبی رسول ﷺ کا ارشاد مبارک ہے کہ جب میری امت دنیا کی رنگینوں میں گم ہو کر دنیا کو بڑی چیز سمجھنے لگے گی تو اسلام کی ہیبت و وقعت اس کے قلوب سے نکل جائے گی اور جب امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو چھوڑ بیٹھے گی تو وحی کی برکت سے محروم ہوجائے گی۔ حضرت مولانا ابراہیم نے کہا کہ تبلیغی مرکز خالص اللہ اور اس کے رسول کے احکامات سے روشناس کرانا اور تبلیغی اجتماع کا بنیادی مقصد امت کی فکر کا جائزہ لینا ہے۔ قبر کو روشن کرنے والی واحد نماز ہے اس کو پابندی سے تھام لو، انشاءاللہ خیر ہوگی، خود اور اپنے اہل خانہ کو دین کا پابند بناو¿ اور پردے کا اہتمام ہر امتی پر فرض ہے۔ دعا میں کہا اللہ ہمارے کشمیری بھائیوں کو حق خودارادیت نصیب فرما اور ان کی حالت زار پر اپنی رحمت کی برسات فرما۔ ہمارے فلسطینی محصور بھائیوں اور قبلہ اول کی حفاظت فرما، اور ان کی امداد کے لیئے ابابیلوں سے مدد فرما۔ یااللہ امت کو پریشانیوں سے نکال دے۔ یااللہ مقروضین کے قرضوں کی ادائیگی کے لئے غائب سے اسباب پیدا فرما۔ بے اولادوں کو نرینہ اولاد نصیب فرما۔ پوری دنیا میں دینی مدارس کی حفاظت فرما۔ یااللہ ہمارے گناہوں کو معاف فرما۔ مساجد کی حفاظت فرما۔ یااللہ دین کی ہوائیں چلا دے۔ دین کی فضائیں بنا دے۔ ہر امتی کو دین پر چلنے والا بنا دے۔ اکرام مسلم پر عمل کی توفیق فرما۔ اجتماع کو قبول فرما۔ اے اللہ تیرے سوا ہمارا کوئی نہیں تو ہم سب کو اپنی پناہ میں رکھ۔ اختتامی دعا میں ہر آنکھ اشکبار اور آہوں سسکیوں کی صدا آسمان سے ٹکرا رہی تھی، اور ہر کوئی اپنے گناہوں کی معافی مانگتا نظر آ رہا تھا۔ پہلا مر حلہ بخیریت مکمل ہونے پر انتظامیہ نے شکرانے کے نوافل ادا کئے۔ سندر لاہور روڈ‘ مانگا روڈ‘ قصور روڈ‘ ٹریفک پولیس کی اضافی نفری تعینات رہی۔ رائے ونڈ سے نکلنے والے تمام روڈز کو یکطرفہ ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔