اسرائیلی وزیر نے غزہ پر ایٹمی حملے کی دھمکی دیدی: پاگل پن پوری دنیا کو بھسم کر دے گا: شہباز شریف

تل ابیب (نوائے وقت رپورٹ) انتہا پسند اوزما یہودیت پارٹی سے تعلق رکھنے والے اسرائیلی وزیر نے کہا ہے کہ غزہ جنگ جیتنے کے لیے اسرائیلی فوج کے پاس کئی آپشنز ہیں جن میں آخری اور حتمی اقدام ایٹم بم گرانا ہے۔ ٹائم آف اسرائیل کے مطابق ریڈیو انٹرویو میں غزہ پر ایٹمی حملے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ثقافت و کلچر کے وزیر امیچائی الیاہو نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے پاس غزہ کی جنگ کا ایک حل یہ آپشن بھی ہے۔ انتہائی دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والے الیاہو نے بچوں سمیت خواتین کے قتل عام کو پروپیگنڈا قرار دیا۔ اسرائیلی وزیر نے اسی پر بس نہیں کی بلکہ انسانی ہمدردی کے تحت بھیجے گئے امدادی سامان کو فلسطینی ضرورت مندوں تک پہنچانے سے بھی صاف انکار کردیا۔ سخت گیر یہودی تنظیم کے متعصب وزیر نے غزہ سے فلسطینیوں کو بیدخل اور ان کے گھروں کو تباہ کرنے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ فلسطینی آئرلینڈ جائیں یا کسی صحرا کا رخ کریں۔ یہ فیصلہ انہیں خود کرنا ہے۔ اسرائیلی وزیر نے ایک بار پھر ہرزہ سرائی کی کہ غزہ کی شمالی پٹی کو وجود کا کوئی حق نہیں، فلسطین یا حماس کا جھنڈا لہرانے والے کو اس سرزمین پر زندہ نہیں رہنا چاہیے۔ دریں اثناءوزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے وزیر کے اس بیان پر کارروائی کرتے ہوئے اس بیان کو حقیقت کے برعکس قرار دیا اور وزیر کو تاحکم ثانی معطل کرتے ہوئے کابینہ کے اجلاسوں میں شرکت سے روک دیا گیا ہے۔ حماس کے ترجمان نے کہا کہ ایلیاہو نے اسرائیلی دہشت گردی کی نمائندگی کی جو پورے خطے اور دنیا کے لئے خطرہ ہے۔ عرب لیگ کے سربراہ احمد ابو الغیط نے کہا کہ امیچے ایلیاہو کے بیان سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل کے پاس جوہری ہتیھار ہیں‘ جو ایک کھلا راز ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیکن یہ بیان فلسطینیوں کے حوالے سے اسرائیل کے نسل پرستانہ نقطہ نظر کی تصدیق ہے‘ یہ قابض اسرائیلی حکومت کا اصل چہرہ ہے۔ سعودی عرب نے بھی نیتن یاہو حکومت کی جانب سے اشتعال انگیز بیان دینے والے وزیر کو برطرف نہ کرنے پر تنقید کی۔ سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میںکہا کہ وزیر کو فوری طور پر حکومت کی جانب سے برطرف نہ کرنا اور محض اس کی رکنیت معطل کرنا اسرائیلی حکومت کے تمام انسانی‘ اخلاقی‘ مذہبی اور قانونی معیارات اور اقدار کے لئے منافرت کی انتہا کو ظاہر کرتا ہے۔ اردن نے کہا کہ وزیر کا بیان فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی اور نفرت پر مبنی جرم ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے بھی غزہ کی پٹی پر جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق اسرائیلی وزیر کے بیان کی شدید مذمت کی۔
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے غزہ پر ایٹم بم گرانے کی اسرائیلی وزیر کی دھمکی کی شدید مذمت کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ بیان اس بات کا ثبوت ہے کہ صیہونی ریاست اور ایٹمی قوت انتہاپسند جنونیوں کے ہاتھ میں ہے۔ آئی اے ای اے فی الفور صیہونی ریاست کی جوہری تنصیبات پر مانیٹر مقرر کرے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ دنیا صیہونی ریاست کی انتہاپسندی اور ایٹمی پاگل پن پر ٹھوس ردعمل دے۔ یہ پاگل پن پوری دنیا کو بھسم کرنے کے مترادف ہے۔ نہتی، بے گناہ آبادی کے قتل عام پر خاموشی کے مزید بھیانک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ ایٹم بم گرانے کا بیان مستقبل کی سوچ اور ارادوں کا پتہ دے رہا ہے۔ جنونیوں کو نہ روکا گیا تو دنیا جہنم بن جائے گی۔ عالمی برادری، سلامتی کونسل، اسلامی دنیا دھمکی کا سنجیدگی سے نوٹس لے۔ اسلامی ممالک سفارتی سطح پر مشترکہ مہم کا بھرپور آغاز کریں۔ دریں اثناءمسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے ڈی جی پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی ڈاکٹر اشرف طاہر کے انتقال پر تعزیت اور اظہار افسوس کیا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ ڈاکٹر اشرف طاہر کے فرانزک شعبوں میں وسیع تجربے کے ساتھ ہم لاہور میں پاکستان کی پہلی جدید ترین فرانزک سائنس ایجنسی قائم کرنے میں کامیاب ہوئے۔

ای پیپر دی نیشن