عالمی امن کے لیے کشمیر اور  فلسطین کا حل ناگزیر

چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ بے گناہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کی حالت زار اس بات کی یاد دہانی ہے کہ اب بھی عالمی برادری کو بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ بین الاقوامی امن قائم رکھنے کے تربیتی مراکز کی تنظیم (آئی اے پی ٹی سی) کی 28ویں سالانہ کانفرنس پہلی بار پاکستان میں سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلٹی(نسٹ) اسلام آباد میں 4 سے 8 نومبر تک ہو رہی ہے جس کی تقریب کا باقاعدہ آغاز آرمی چیف نے نئی عمارت کے افتتاح کے ساتھ کیا۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے امن آپریشنز کے انڈر سیکرٹری جنرل، جین پیئر لاکروکس، اقوام متحدہ کے پولیس ایڈوائزر، ایکٹنگ ڈپٹی ملٹری ایڈوائزر، پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اور ریکٹر نسٹ بھی مہمان خصوصی کے ساتھ موجود تھے۔ اس موقع پر آرمی چیف نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج عالمی امن کو مسلسل بڑھتے ہوئے خطرات اور چیلنجز کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر تنظیموں کی جانب سے جاری امن کوششوں کے باوجود، بے گناہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کی حالت زار اس بات کی یاد دہانی کراتی ہے کہ اب بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق  مہمانِ خصوصی جین پیئر لاکروکس نے آئی اے پی ٹی سی کانفرنس کی میزبانی پر پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ اس وقت دو عالمی دہشت گرد ملکوں کے ہاتھوں پورے کرہ ارض کے امن کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں، ایک طرف بھارت نے خطے کے امن کو داؤ پر لگایا ہوا ہے اور دوسری جانب غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی دہشت گردی عروج پر ہے۔ اس پر اقوام متحدہ سمیت تمام بڑے ادارے اور پوری عالمی برادری کی خاموشی اور بے حسی انتہائی افسوس ناک ہے، مظلوم کشمیری اور فلسطینی عوام کو بھارت اور اسرائیل کے ظلم و ستم سے نجات دلانے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ کشمیریوں اور فلسطینیوں کی حالت زار سے متعلق بات کرتے ہوئے آرمی چیف نے درست کہا ہے کہ عالمی برادری کو بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

ای پیپر دی نیشن